۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
تحریم بانک ملی بحرین

حوزہ/بحرینی عوام نے صہیونی حکومت کے ساتھ نیشنل بینک کے تعاون بڑھانے پر احتجاجاً بحرینی نیشنل بینک کا بائیکاٹ کردیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرین کے نیشنل بینک اور دو صہیونی بینکوں کے مابین باہمی تعاون کی قرارداد پر دستخط کیے جانے کی اطلاع  کے بعد بحرینی عوام نے اس اقدام کی سخت مخالفت کی ہے۔

مظاہرین کی ایک بڑی تعداد نے، بحرین کے نیشنل بینک کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے  عوامی سطح پر اطلاع رسانی کے لئے پوسٹرز جاری کیے ہیں۔

مظاہرین نے عوام سے دو طریقوں سے بحرینی نیشنل بینک کے بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے : یا تو بینک اکاؤنٹس کو بند کریں یا پھر اپنا پیسہ اس بینک سے دوسرے بینکوں میں منتقل کریں۔

علاوہ ازیں ، بحرینی عوام نے، مراجع عظام تقلید آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی اور آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے وکیل حجت الاسلام شیخ اسد قصیر سے اس بینک کے متعلق اپنے شرعی وظائف کے بارے میں استفتاء کیا ہے۔

حجت الاسلام و المسلمین شیخ اسد قصیر نے اس سوال کے جواب میں کہا ہے کہ صہیونی حکومت کے ساتھ کسی بھی بینک یا سازش کرنے والے ادارے کے ساتھ شرعی طور پر معاملات طے کرنے کی اجازت نہیں ہے۔یہ جواب بحرینی سوشل نیٹ ورکس پر تیزی سے گردش کر رہا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .