۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
شیخ عیسی قاسم

حوزہ/ اسلامی تحریک بحرین کے رہنما، آیت اللہ عیسی قاسم نے کہا کہ بحرین ایک ایسا قید خانہ ہے جہاں آزادی چھین لی جاتی ہے اور لوگوں کے حقوق ضبط کردیئے جاتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی تحریک بحرین کے رہنما، آیت اللہ عیسی قاسم نے ایک بیان میں کہا کہ یہ وطن ،خود ایک جیل ہے اور بڑے پیمانے پر ایسے قید خانے موجود ہیں،جو ہماری آزادی کو ہم سے چھیننے کے ساتھ وسیع اور سخت انداز میں ہمارے حقوق کو غصب کرتا ہے۔

آپ کے بیان کا متن مندرجہ ذیل ہے:

بسم الله الرحمن الرحیم

بحرین میں ہماری ملت عزیز پر ایک ایسی پالیسی حاکم ہے جس کی بنا ملت کا جینا محال ہوگیا ہے اور انہیں سانس لینے پر بھی جوابدہ قرار دیتی ہے اور اپنے ادارہ جات سے بر سر پیکار ہے اور ثقافتی،مذہبی اور سیاسی پروگراموں کے انعقاد کو جرم قرار دیتے ہوئے ان پر ظلم و ستم کرتی ہے۔یقیناً اسلامی ثقافت اس سیاست کو قبول نہیں کرتی ہے۔اس سیاست سے ملت بحرین کی گھٹن میں اضافہ ہو رہا ہے،اظہار رائے کی آزادی ممنوع اور سزا ملتی ہے۔یہ قوم کو اپنے سیاسی اختیارات اور مفادات سے محروم کرتی ہے ،قوم کے مستقبل کو خود منتخب کرنا چاہتی ہےاور ان کے سیاسی اور سماجی مطالبات کو  بدترین جرم قرار دیتی ہے۔

ایک ایسا ملک جس کی پالیسی یہ ہو چاہے یہ دنیا کا سب سے بڑا ملک ہی کیوں نہ ہو،در حقیقت ،ایک بہت بڑا قید خانہہے ، بحرین سے قطع نظر، جو جغرافیائی حدود کے حوالے سے بہت ہی چھوٹا ملک جانا جاتا ہے۔
یہ وطن ،خود ایک جیل ہے اور بڑے پیمانے پر ایسے قید خانے موجود ہیں،جو ہماری آزادی کو ہم سے چھیننے کے ساتھ وسیع اور سخت انداز میں ہمارے حقوق کو غصب کرتا ہے۔

بحرین ایک ایسا جیل خانہ ہے جو ہزاروں افراد کی قبر میں بدل چکا ہے اور ان کے حقوق کی پامالی کی جاتی ہے کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ بحرین کی پالیسی کو درست کرے، اس جابر سسٹم کو بدلے ، عوام کے حقوق کو بحال کیا جائے ، لوگوں کی آواز کو ضرور سنا جائے اور ان کی تقدیر کا تعین کرنے کے لئے ان کی رائے اور مرضی کا احترام کیا جائے اور کسی بھی حکومت میں ملت اصل اساس ہوتی ہے ملت کو اعتماد میں لئے بغیرحکمرانوں کی کوئی اصلیت اور حق نہیں ہے۔

یہ قید خانے، آزادی پسند مظلوم لوگوں سے بھرے ہوئے ہیں اور دنیا کے آزادی پسند انسانوں کو یہ سبق دیتے ہیں کہ کلمہ حق اور  آزادانہ زندگی بسر کرنے کے مطالبات کی قیمت قید و بند ، زندگی سمیت دیگرتمام حقوق کو غصب کرنا ہے۔

بحرین، قوم کو جیلوں میں قید و بند رکھ کر ،سزائے موت ، حقوق سے محروم اور دھمکیوں کے بل بوتے پر ایک بااختیار ریاست بننا چاہتا ہے جو کہ ناممکن ہے اور اسلامی بیداری بھی اسلامی سرزمین پر ایسی حکومت کے قیام کی اجازت نہیں دیتی ہے۔

ہمارے قیدی اور قوم کے فرزندوں کو ایمان اور محکم عقیدے کے ساتھ دین کی راہ میں عہد و پیماں اور انقلابی فکر پیدا کرنا سمیت آزادی اور اپنےحقوق کے دفاع کرنے کا پوری طرح سے حق حاصل ہے۔

کلمہ حق کو شکست نہیں دیا جا سکتا اور نہ ہی حق سے پیچھے ہٹایا جا سکتا ہے۔

عقل و فہم رکھنے والے ہی اس بات کو سمجھتے ہیں کہ امت پر دباؤ بڑھانے کیلئے ظلم و ستم اور دشمنوں کا سہارا لینا،ایک غلط روش اور طریقہ کار ہے۔

عیسی احمد قاسم 
6جنوری 2012ء

تبصرہ ارسال

You are replying to: .