حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی اخبار یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابقایک ذرائع نے بتایا کہ سعودی کمپنیاں بحرین کے راستے صیہونی حکومت میں کاروبار کرنے کا ارادہ کر رہی ہیں،صیہونی ذرائع نے اس اخبار کو بتایا کہ یہ بہت دلچسپ ہے کہ سعودی عرب میں اسرائیل کے بارے میں احساسات کس طرح تبدیل ہو رہے ہیں، اس ذرائع نے ، جو گذشتہ ہفتے بحرین میں تھا ، بتایا کہ متعدد سعودی کمپنیاں تل ابیب کے ساتھ تجارتی لین دین میں مصروف ہیں اور یہ سرمایہ کار صہیونی حکومت کی ہائی ٹیک صنعتوں میں سرمایہ کاری میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں،تاہم اس شعبے میں سرگرم کمپنیوں کے نمائندوں نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔
واضح رہے کہ بحرین کی معیشت کا زیادہ تر انحصار سعودی عرب پر ہے جس کی وجہ سے سعودی تاجروں کے لئے صیہونیوں کے ساتھ رابطے آسان ہوگئے ہیں۔
یاد رہے کہ ستمبر میں صیہونی حکومت اور بحرین نے ابراہیم معاہدے کے فریم ورک کے اندر تعلقات معمول پر لانے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد متحدہ عرب امارات ، سوڈان اور مراکش نے بھی حالیہ مہینوں میں صہیونی حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات معمول پر لائے ہیں۔
قابل ذکرہے کہ صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے اعلان کے بعد اسرائیلی اور بحرینی عہدیداروں نے متعدد بار ملاقات کی ہے اور بحرین کے وزیر خارجہ نے وزیر صنعت و تجارت اور سیاحت کے وزیر کے ساتھ مقبوضہ علاقوں کا سفر بھی کیا ہے، درایں اثنا اکتوبر میں صہیونی فیڈریشن چیمبر آف کامرس کے نمائندے اور بحرین کے نمائندوں نے تجارتی تعاون سے متعلق مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔