حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مطابق آیووا سٹی اسکولوں میں عید فطر کی تعطیلات کو رسمی طور پر چھٹیوں کے کلینڈر میں اضافہ کردیا گیا ہے۔اب آیووا سٹی میں مسلمان طلباء و طالبات مجبور نہیں ہوں گے کہ عید فطر پر چھٹی کی درخواست دیں۔
مذکورہ قانون سال ۲۰۲۱-۲۰۲۲ سے لاگو ہوگا اور اس کے لیے ریم کرجا (Reem Kirja) نامی طالب علم نے تین سال قانونی جدوجہد کی ہے۔ ریم ، ۱۳ ساله طالب نے پرنسپل کو خط لکھا اور عید کی چھٹی کے لیے باقاعدہ مہم شروع کی جس کی حمایت میں تمام طالب علموں نے آواز بلند کی۔
پٹیشن جس پر پانچ ہزار طلبا نے دستخط کیا تھا اس میں لکھا ہے: تصور کیجیے آپ کرسمس پر اٹھتے ہیں تحفہ کھولتے ہیں اور پھر بیگ اٹھا کر اسکول روانہ ہوجاتے ہیں۔ ایسا کبھی نہ ہوگا لیکن یہ مشکل مسلمان طالب علموں کے لیے ضرور ہے جو ہمیشہ عید فطر پر اسکول جاتے ہیں۔
ریم کا کہنا ہے کہ اب امید ہے کہ دیگر طلبا عید فطر اور مسلم عقیدے کے بارے جستجو کریں گے۔امریکہ میں متعدد شہروں میں مسلم تعطیلات کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے اور اس سے پہلے لویسٹن شهر (Lewiston Maine) میں عید فطر کی تعطیلات منظور ہوچکی ہیں۔
اپریل ۲۰۱۹ ، ڈیٹرویٹ اسکول نے اعلان کیا تھا کہ سال ۲۰۱۹-۲۰۲۰ کو مسلمان طلباء عید فطر کی چھٹی کریں گے۔ بالتٹمور شہر کی اسکول اتنظامیہ نے سال ۲۰۱۹ نے اعلان کیا تھا کہ مسلمان طلباء عید فطر کی چھٹی کرسکتے ہیں۔