۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
مسئول خیریه شهید شفیعی

حوزہ/موسسۂ خیریہ شہید محمد رضا شفیعی کے مسئولین، برادران دینی کے مسائل و مشکلات کو سننے اور حل کرنے کو اسلام کی تاکیدات میں سے سمجھتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مسئول خیریہ شہید محمد رضا شفیعی نے مؤسسہ کے متعلق بیان کرتے ہوئے کہا،الحمدلله سال ۹۹ میں حضرت آقا کے فرمان "کمک مومنانہ" کے مطابق عمل کرتے ہوئے بہت سارے گهرانوں کے لبوں پر مسکراہٹیں بکھیرنے کی سعادت ملی۔ خیریہ شہید محمد رضا شفیعی کے مسئولین، برادران دینی کے مسائل و مشکلات کو سننے اور حل کرنے کو اسلام کی تاکیدات میں سے سمجھتے ہیں۔ انہوں نے امام صادق علیہ السلام کے سخن کی طرف اشارہ کیا کہ آپ علیہ السلام نے فرمایا:  من اصبح....اگر کوئی شخص اس طرح صبح کرے کہ مسلمین کے امور کو اہمیت نہ دے تو وہ شخص دائرہ مسلمین سے خارج ہے۔ اور اگر کوئی کسی شخص کی آواز سنے کہ وه  مسلمانوں کو مدد کے لئے پکار رہا ہے مگر اس کا جواب نہ دے تو ایسا شخص مسلمان نہیں ہے۔

حجت السلام قادری، نے اجتماعی معاشرے کے مسائل کو حل کرنے اور مسئولیت قبول کرنے کو ضروریاتِ جامعۂ اسلامی قرار دیا اور کہا کہ: دین مبین اسلام ایک مسلمان سے چاہتا ہے کہ وه ذمہ دار ہو، اپنے آپ کا مسئول، اپنے عزیز اقارب کا مسئول، جس معاشرے میں ہو اس کا مسئول، حتی کہ انسانیت کی نسبت سے بهی خود کو مسئول قرار دے۔

انہوں نے کہا: فقط دین اسلام وه کامل اور جامع دین ہے جو اس طرح کی بلند و بالا اور گہری سوچ کا حامل ہے۔ انہوں نے مقام معظم رہبری کی سال ۱۴۰۰ کے پہلے روزکی  تقریر کی طرف اشاره کیا کہ حضرت آقا نے فرمایا: کہ موجوده مشکلات کو حل کرنے کے لئے لوگوں کو ایک دوسرے کی مدد اور ہمدلی کرنی ہوگی، جو واقعا آج کے دور کی ضرورت ہے۔
حجت الاسلام قادری نے کہا کہ در حقیقت رہبر معظم کا اس تقریر میں یہ فرمانا اجتماعی مسائل کے حل کی اہمیت کو بیان کرتا ہے کہ رہبر معظم نے فرمایا: "جو لوگ سرمایہ دار ہیں اور چاہتے ہیں لوگوں کی امداد اور دوسرے رفاہی امور انجام دیں تو ايسے لوگوں کو بروئے کار لانے کے لئے عمومی امدادی خیریہ،  انقلابی تنظیمیں، اور مساجد کی انجمنیں، اس اہم مسئلے کو سامنے رکھتے ہوئے برنامہ ریزی کریں"  

مسئول خیریہ حجت الاسلام آقای قادری نے کہا:کہ خیریہ شہید محمد رضا شفیعی خیرین محترم اور دوسرے کچھ نیک لوگوں کی محدود سی تعداد سے کام کر رہا ہے جس کے ذریعے کافی تعداد میں ضرورت مند اور با آبرو گهرانوں کی فارس، خراسان رضوی، چہارمحال و بختیاری، اصفہان، اور قم میں امداد اور حمایت کر رہا ہے۔  

انہوں نے بتایا کہ اس سال میں جو ہدیے اور امداد لوگوں تک پہنچائی گئی تقریبا 20 میلین تومان تهی. اور بتایا کہ خیریہ کا اصلی ہدف ان ضرورتمند اور با آبرو لوگوں تک امداد پہنچانا ہے جو حتی حضرت امام خمینی (رح) کے امدادی دفاتر کے تحت نہیں ہیں۔

انہوں نے بیان کیا کہ خیریہ شہید محمد رضا شفیعی کی نظر زیاده تر خاص اور اہم موارد کی طرف ہوتی ہے جیسا کہ مختلف امور جیسے: مہلک اور سخت امراض کا علاج، سرطان، گهر کا ماهانہ کرایہ، وه غریب افراد جو خیریہ کے ذمے ہیں، قرض الحسنہ، گیزر کی خرید، کولر، ویلچئر،  جہیز، جانوروں کی قربانی اور راشن کی تقسیمی اور مختلف مذہبی مناسبتوں پر لوگوں میں کھانا تقسیم کرنا وغیرہ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .