۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
محمد نعیم

حوزہ/طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان نے کہا ہے کہ معاہدے کے تحت، افغانستان چھوڑ رہے غیر ملکی فوجیوں کو نشانہ نہیں بنائیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،محمد نعیم نے دعوی کیا کہ اس وقت افغانستان میں جو جنگ شروع ہوئی ہے وہ طالبان نے نہیں، حملہ آوروں اور افغان حکومت نے شروع کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 10 ماہ کے دوران دوحہ میں افغان حکومت کے نمائندوں کے ساتھ ہونے والی بات چیت کی بنیاد پر ہی افغانستان کے مسائل اور مشکلات حل ہوسکتے ہیں۔

طالبان دھڑے کے سیاسی دفتر کے ترجمان نے کہا ہے کہ ابھی بھی بہت سارے مسائل حل ہونے ہیں اور اتفاق رائے کو حاصل کرنے میں وقت درکار ہوگا لیکن آخر میں ہم ایک قابل ذکر نتیجے پر پہنچیں گے اور اس کے بعد ہم اس کو عام کریں گے۔

 محمد نعیم نے افغان حکومت کے ساتھ فوجی حملوں کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ ہم نے جنگ شروع نہیں کی بلکہ حملہ آوروں اور ان کے ساتھ کھڑے ہونے والوں نے آغاز کیا اور ہم نے ابتدا میں مذاکرات کی میز پر آنے کی پیش کش کی لیکن حکومت کا ہمارے ساتھ رویہ غیر منصفانہ تھا، اس بنیاد پر ہمارے پاس لڑنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا تھا۔

طالبان دھڑے کے سیاسی دفتر کے ترجمان نے اسی طرح کہا ہے کہ میڈیا میں طالبان مخالف بات چیت اس وجہ سے زیادہ ہوگئی ہے کہ اس گروپ کو میڈیا نے نشانہ بنایا ہے، اور جو میڈیا امریکہ کی طرف مائل ہے وہاں طالبان مخالف باتوں کو ہوا دی جاتی ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .