۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
مجلس علماء امامیہ پاکستان کے زیر اہتمام مبلغینِ امامیہ کا باوقار اور پر شکوہ ۵واں سالانہ اجتماع

حوزہ/ اجلاس سے مجلس وحدت المسلمین پاکستان کے سربراہ حضرت علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے خطاب کرتے ہوئے کہا: غدیر ایک مکمل نظام کے اعلان کا دن ہے اور اس نظام کا نام ولایت ہے۔ انہوں نے کہا ولایت معاشرے کے جملہ امور کے لیے ایک نظام ہے؛ مبلغین کی ذمہ داری ہے کہ وہ ولایت کو بطور ایک مکمل نظام معاشرے کو پیش کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجلس علماء امامیہ پاکستان تبلیغات کے شعبے میں فعال ایک خودمختار ادارہ ہے جو عرصہ 8 سال سے تعلیماتِ قرآن و اہلبیت ع کی ترویج و تبلیغ میں مصروفِ عمل ہے۔ گزشتہ روز امام بارگاہ اثنا عشریہ G-6/2 اسلام آباد میں مبلغینِ امامیہ کا 5واں سالانہ اجتماع بعنوان عظمتِ غدیر و عاشورا کانفرنس منعقد ہوا جس میں سینکڑوں مبلغین اور علمائے کرام بطور مہمان شریک ہوئے۔

حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی کی زیر صدارت ہونے والے مجلس علماء امامیہ کے اجتماع سے بزرگ عالم دین اور ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سربراہ جناب حضرت علامہ راجا ناصر عباس جعفری، مجمع جہانی اہل بیت کے سربراہ جناب حضرت آیت اللہ محمد رضا رمضانی، جامعۃ الرضا اور نورِ معرفت ادارہ برائے تحقیقات اسلام آباد کے سربراہ حجت الاسلام و المسلمین جناب سید حسنین عباس گردیزی، جامعہ الولایہ کے مدرس اور محقق اور مجلس علماء امامیہ کے معاونِ امورِ تربیت جناب حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر سید جاوید حسین شیرازی، دارالعلوم محمدیہ سرگودھا کے مدیر اعلیٰ اور مجلس علماء امامیہ کے بانی رکن حجت الاسلام و المسلمین ملک نصیر حسین و دیگر نے خطاب کیا۔

 اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے مجلس علماء امامیہ پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے  قرآن و حدیث کی روشنی میں تبلیغ کی اہمیت و ضرورت پر گفتگو کی۔ تبلیغ کو کار انبیا و آئمہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا قریہ قریہ جاکر تعلیمات قرآن و اہلبیت علیہم السلام سے لوگوں کو روشناس کروانا ایک عظیم فریضہ ہے۔ انہوں نے کہا اسی سنگین وظیفے کیوجہ سے اس منصب کی جہاں تکریم و تعظیم زیادہ ہے وہیں فرائض بھی سنگین ہیں۔ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے مجلس علماء امامیہ کے اجتماع سے بطور سربراہ خطاب کرتے ہوئے کہا: ہم مجلس علماء امامیہ پاکستان کی طرف سے بطور ایک مستقل ادارہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی ملک و قوم کے لیے خدمات کی قدر کرتے اور سربراہ ایم ڈبلیو ایم حضرت علامہ راجا ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ کی بابصیرت قیادت پر مکمل اعتماد کرتے اور ملک و قوم کی خدمت کی اس راہ میں ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہیں۔

مجلس علماء امامیہ پاکستان کے زیر اہتمام مبلغینِ امامیہ کا باوقار اور پر شکوہ ۵واں سالانہ اجتماع

مجلس علماء امامیہ کے اجتماع سے مجمع جہانی اہل بیت کے سربراہ حضرت آیت اللہ محمد رضا رمضانی حفظہ اللہ نے خصوصی آنلائن خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کربلا مبلغین کی گردن پر کچھ ذمہ داریاں ڈالتا ہے۔ انہوں نے کہا میرے نزدیک یہ ذمہ داریاں تین قسم کی ہیں۔ مستند اور معتبر تاریخ بیان کرنا، واقعہ عاشورا کے علل و اسباب کی تلاش اور ان کا بیان اور واقعہ عاشورا کی عبرتوں اور اس واقعہ سے حاصل ہونے والے سبق کی موجودہ حالات پر تطبیق کرنا۔ انہوں نے کہا امام عالی مقام سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السّلام کا قیام عدل و انصاف کے قیام، اقدار الہی کے احیاء اور ظلم و ستم اور استبداد و گمراہی کے مقابلے کے لیے تھا۔ انہوں نے حضرت امام حسین علیہ السلام کے خطبات سے استناد کرتے ہوئے فرمایا اگر گمراہی معاشرے میں پھیل رہی، ظالم و ستم گر حاکم ہو اور عدل و انصاف کی جگہ ظلم و برںریت لے لے تو ایسے میں نہ صرف زمانے کے امام بلکہ ہر مومن کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ قیام کرے۔

اجلاس سے اپنے خصوصی خطاب میں بزرگ عالمِ دین، مدبر و بابصیرت مذہبی و سیاسی رہنما، جامعہ الولایہ اور مجلس وحدت المسلمین پاکستان کے سربراہ حضرت علامہ راجا ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ نے فرمایا: غدیر ایک مکمل نظام کے اعلان کا دن ہے اور اس نظام کا نام ولایت ہے۔ انہوں نے کہا ولایت معاشرے کے جملہ امور کے لیے ایک نظام ہے؛ مبلغین کی ذمہ داری ہے کہ وہ ولایت کو بطور ایک مکمل نظام معاشرے کو پیش کریں۔

مجلس علماء امامیہ پاکستان کے زیر اہتمام مبلغینِ امامیہ کا باوقار اور پر شکوہ ۵واں سالانہ اجتماع

مجلس علماء امامیہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجا ناصر عباس نے کہا دشمن کئی عناوین سے فتنہ ایجاد کرنا چاہتا ہے جن میں سے ایک فرقہ وارانہ فسادات کی صورت میں ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مبلغین کی ذمہ داری ہے کہ وہ خطباء، ذاکرین، بانیان مجالس و نوجوانوں کو دشمن کی اس سازش سے آگاہ کریں اور کوئی ایسا اقدام نہ اٹھائیں جس سے فرقہ وارانہ فساد پھیلے اور اس کا فائدہ دشمن کو ہو۔

حضرت علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے مجلس علماء امامیہ پاکستان کے سالانہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا: استکباری طاقتیں ہمارے وطن کو توڑنا چاہتی ہیں؛ وہ خطے کو ری سائز کرکے ری شیپ کرنا چاہتی ہیں۔انہوں نے کہا علاقائی طاقتوں کو اگر استکباری قوتوں سے نبرد  آزما ہونا اور علاقائی طاقتیں اپنی قوم و ملت کے ساتھ مخلص ہیں تو وہ فرزند زہرا (س)  امام خامنہ ای حفظہ اللہ کی بصیرت اور تجربے سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے مزید کہا دنیا میں اس وقت ایک ہی طاقت ہے جو استکباری طاقتوں کے ساتھ نبرد میں آپ کو کامیاب کروا سکتی ہے؛ وہ طاقت ولی فقیہ حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای حفظہ اللہ ہیں۔

حضرت علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے مجلس علماء امامیہ کے سالانہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا: شہید قائد حضرت علامہ عارف حسین الحسینی کا ہم سب کی گردنوں پر قرض ہے۔ شہید قائد رح ملکی سالمیت اور استحکام کی راہ کے شہید ہیں۔ ہم سنی ہیں یا شیعہ ہم سب ہر شہید قائد کا احسان ہے۔ اس قرض کی کم ترین ادائیگی قائد شہید حضرت علامہ عارف حسین الحسینی رح کی برسی کے پروگراموں میں شریک ہوکر ان کی ذات کو خراج تحسین پیش کرنا ہے۔ علامہ راجا ناصر عباس رح نے کہا: ہمارا اور آپ کا اگلا موعد اور وعدہ گاہ یکم اگست لیاقت باغ راولپنڈی ہے جہاں شہید قائد حضرت علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی کی مرکزی تقریب منعقد ہورہی ہے۔

اجتماع کے آخر میں ایک مشترکہ اعلامیہ پیش کیا گیا جس کی تمام شرکاء نے بھرپور تائید کی۔

مجلس علماء امامیہ کے سالانہ اجتماع کے اعلامیے میں کہا گیا:

مجلس علماء امامیہ کا یہ اجتماع نظام امامت کو نظام نبوت کا تسلسل اور اسلام کی حقیقی تعبیر تسلیم کرتا اور عصرِ غیبت میں نظام ولایت فقیہ کو نظام امامت و ولایت کا تسلسل سمجھتا ہے۔

یہ اجتماع عصر غیبت میں نظام ولایت فقیہ کے ساتھ غیر متزلزل وابستگی کا اعلان کرتا اور ولی فقیہ حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای حفظہ اللہ کی رہنمائی اور سرپرستی میں تعلیمات قرآن و اہلبیت علیہم السلام کی تبلیغ و ترویج کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔

یہ اجتماع عاشورا کی تحریک کو عدل و انصاف کے قیام، اصلاح و بیداری امت، الہی اقدار کے احیاء اور ظلم و ستم کے خلاف قیام کی تحریک سمجھتا اور تحریک عاشورا کے ساتھ وابستگی کو امت کی نجات کا ذریعہ سمجھتا اور اس ضمن میں عزاداری سید الشہداء کی روایت کے تسلسل کی راہ میں ہر قربانی سے عدم دریغ کا اعلان کرتا ہے۔

یہ اجتماع قومی یک جہتی، ملی وحدت اور اتحاد بین المومنین کی ضرورت کا احساس کرتے ہوئے اس کی تاکید کرتا ہے۔

یہ اجتماع پاکستان کی بعنوان ریاست لسانی و مسلکی سوچ سے پاک اسلامی و قومی شناخت کے احیاء کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔

یہ اجتماع شعائر اسلامی کے احیاء، مذہبی آزادیوں سمیت جملہ آئینی حقوق کی ضمانت کا مطالبہ کرتا محرم الحرام و عید میلاد سمیت جملہ مذہبی عبادات کے راستے میں ڈالی جانے والی رکاوٹوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔

یہ اجتماع ملک میں ایک قوم ایک نظام تعلیم کے نعرے کے تحت یکساں قومی نصاب کی تشکیل کے اقدام کی حمایت کرتا لیکن اس ضمن میں مسلکی و غیر دینی سوچ اور بنیادی آئینی و اسلامی اصولوں سے غفلت کی مذمت کرتا ہے۔

یہ اجتماع اسلامی جمہوریہ پاکستان میں غیر اسلامی ثقافت کی ترویج کے ہر اقدام کی مذمت کرتا ہے۔

یہ اجتماع ملکی سالمیت اور استحکام کے لیے کی جانے والی حکومتی  کوششوں کو سراہتا ہے۔

مجلس علماء امامیہ کا یہ فورم اپنی خودمختار حیثیت برقرار رکھتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی ملک و قوم کے لیے خدمات و قربانیوں کی قدر دانی کرتا اور ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجا ناصر عباس جعفری کو اپنی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرواتا اور ان کی قومی و ملی جدوجہد کی تائید کرتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .