حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جب مسلمان گزشتہ اتوار کو صبح ساڑھے پانچ بجے نماز پڑھنے کے لیے اسلامک سنٹر بیت الجنۃ میں داخل ہوئے تو انہوں نے دیکھا کہ بعض نامعلوم افراد نے مسجد پر حملہ کیا ہے اورحملے کے بعد مسجد میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی ہے۔
اس حملے میں اس سنٹر کے نماز کے لیے وقف شدہ حال کے چند مقامات پر توڑ پھوڑ کی گئی، قرآن کریم کے چند نسخوں کی توہین کی گئی اور لوگوں کی مالی امداد پر مشتمل دو باکسز بھی توڑ دیئے گئے تھے۔
اس اسلامک سنٹر کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 2018ء سے لے کر اب تک اس مسجد پر چند بار حملے کئے گئے ہیں اور ہر بار مسجد کی توڑ پھوڑ کے علاوہ قیمتی سامان بھی چوری کیا گیا۔
اسلامک سنٹر بیت الجنہ کے سربراہ عتیق الرحمان نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: ایک حملے میں 12 باکسز چوری کیے گئے جن میں لوگوں کے عطیات پر مشتمل ہزاروں ڈالرز موجود تھے۔
انہوں نے کہا: اس حملے کی پہلے سے باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ مسلمان ان حملوں کی وجہ سے بہت پریشان ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے اور ٹورنٹو کی پولیس نے اتوار کو بعد از ظہر مسجد کا وزٹ بھی کیا اور حملے کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کا اندازہ لگایا لیکن اب تک اس حملے میں ملوث افراد کا سراغ نہیں لگایا جاسکا ہے۔
عتیق الرحمان نے آخر میں کہا: ہم کینیڈا کے مسلمان ہیں۔ ہم اس معاشرے میں پر امن زندگی بسر کرنا چاہتے ہیں۔