۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
ناصر شیرازی

حوزہ/ ملت تشیع کو دیوار سے لگانے کی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی نے مرکزی رہنمائوں کے ہمراہ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب پولیس کی جانب سے عزاداروں کے خلاف مقدمات کا اندراج متعصبانہ طرز عمل ہے۔یہ ان عناصر کی ایما پر کیا جارہا ہے جنہیں عشق امام حسین علیہ  السلام ناگوار گزرتا ہے اور نواسہ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ذکر کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ملت تشیع کو دیوار سے لگانے کی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔اختیارات سے تجاوز کرنے والے افسران کے خلاف عدالتی چارہ جوئی سمیت تمام قانونی و آئینی آپشنز استعمال کرنے کا حق رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ عوامی ردعمل کی طرف جائیں لیکن اگران انتقامی کارراوئیوں کا سلسلہ بند نہ ہوا تو ملت تشیع سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہو جائے گی ۔چند روز قبل داتا دربار میں ہزاروں عاشقان رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا اجتماع تھا۔ ہمارے لیے یہ امر اطمینان کا باعث ہے کہ پولیس نے کسی ایک شخص کے خلاف بھی کارروائی نہ کی لیکن دوسری جانب داتا دربار کے بالمقابل گامے شاہ کربلا میں عزاداری کے خلاف مقدمے کے اندراج کر لیا گیا۔پنجاب پولیس کا یہ دوہرا معیار تشویش و اضطراب کا باعث ہے۔اس طرح کے متعصبانہ اقدامات قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اختیارات پر طرح طرح کے سوالات اٹھا رہے ہیں۔

انہوں نے وزارت داخلہ سے مطالبہ کیا ہے اس مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔پنجاب پولیس ایک اسلامی مملکت کو مسلکی ریاست میں بدلنے کی جس کوشش میں مصروف ہے اس کے خلاف عوامی سطح پر ردعمل آنا ایک فطری تقاضا ہے۔عوام کے سڑکوں پر نکلنے سے پہلے اس مسئلے کو حل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کے نام پر پاکستانی زائرین سے امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ زیارات پر روانگی سے قبل ٹیسٹ کے ساتھ واپسی پر دوبارہ ٹیسٹ کرنے کی شرط عائد کر رکھی ہے اور ٹیسٹ منفی ہونے کے باوجود زائرین کو چوبیس گھنٹے کے لیے قرنطینہ میں رکھنے کی پابندی کی شرط سمجھ سے بالاتر ہے۔متعلقہ ادارہ اس قانون پر نظر ثانی کرے۔زائرین کے استقبال کے لیے جانے والے ہزاروں افراد اگر ائیرپورٹس پر جمع ہونا شروع ہو گئے تو متعلقہ اداروں کے لیے مشکلات کھڑی ہو جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ بہاولنگر میں شہدائے عاشور کے چہلم کی تقریب میں متعلقہ انتظامیہ رکاوٹ پیدا کررہی ہے۔پنجاب کے وزیر اعلی کے رشتہ دار ہونے کا دعویدار ڈی پی او کا متعصبانہ طرز عمل ناقابل برداشت ہے۔مذہبی آزادی ہمارا آئینی حق ہے اس پر کسی صورت آنچ نہیں آنے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کمالیہ میں ایک متعصب پولیس افسر نے ذکر اہلبیت اطہار علیہم السلام کو جرم قرار دیتے ہوئے ایک مومن پر ایف آئی آر کا اندراج کر دیا۔ حکومت ہوش کے ناخن لے یہ ریاست کو کس طرف لے جایا جا رہا ہے۔ایک جمہوری ریاست میں قانون کی آڑ میں کس طرح لاقانونیت کو فروغ دیا جا رہا ہے۔پی ٹی آئی کی حکومت پر پہلے ہی انتظامی حوالے سے متعدد سوالات اٹھ رہے ہیں۔حکومت کو یہ متنبہ کرتے ہیں کہ ہم اپنی قوم کو ہر قسم کے تعلقات پر مقدم سمجھتے ہیں۔حکومت کے خلاف کسی بھی احتجاج کی صورت میں اپنی قوم کے ساتھ کھڑے نظر آئیں گے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .