حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام آباد/چیئرمین ایم ڈبلیوایم پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا ہے کہ ہمارے ادارے اگر ماضی میں آئین و قانون کی بالادستی کو مقدم رکھتے اور شخصیات کی پیروی کرنے کی بجائے آئین و قانون کا احترام کرتے تو آج سانحہ بہاولنگر جیسی صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔پاکستان کی تباہی کی سب سے بڑی وجہ آئین کی بجائے"طاقت ور ڈکٹیشن" پر عمل درآمد ہے۔ریاستی اداروں سے وابستہ ہر شخص کو یہ بات ذہن نشین رکھنی ہو گی کہ وہ کسی شخصیت کے ذاتی تنخواہ دار نہیں بلکہ ملک و قوم کے ذمہ دار فرد ہیں۔ انہیں کسی کا آلہ کار نہیں بننا۔نو مئی کے واقعہ کے بعد جس طرح چادر، چاردیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے ظلم کی غیر معمولی مثالیں رقم کیں۔خواتین کے ساتھ انسانیت سوز مظالم روا رکھے گے۔ لاقانونیت اور اختیارات سے تجاوز اور ظلم و تشدد کے وہ حربے استعمال کیے گئے کہ عالمی ذرائع ابلاغ پنجاب کو فلسطین کے ساتھ تشبیہ دینے لگ گئے۔پنجاب پولیس کے یہ سارے اقدامات ملک و قوم کے ساتھ بدترین زیادتی اور اپنے پیشہ وارانہ فرائض کے ساتھ سنگین خیانت تھی۔بہاول نگر میں ریاستی املاک پر حملہ کرنے والوں کو بھی قانون کے شکنجے میں لایا جائے جو خود کو ریاست کے ہر قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں اور جب جہاں چاہیں اپنی طاقت کا لوہا منوانے پہنچ جاتے ہیں۔اب اس تاثر کو زائل کیا جانے چاہیے کہ قانون،طاقتور طبقے کے گھر کی لونڈی بنا ہوا ہے۔