۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
مولانا سید شباب نقوی

حوزہ/اترپردیش کے رامپور میں خصوصی لیکچر کا انعقاد عمل میں آیا جہاں مہاراشٹر کے اورنگ آباد سے پہنچے معروف شیعہ عالم دین مولانا سید شباب نقوی نے "شیعہ سنی اتحاد مستقل ضرورت یا وقتی مصلحت' کے موضوع پر اپنے لیکچر میں اتحاد کی مستقل ضرورت پر زور دیا۔ اس خصوصی لیکچر میں شہر کی سرکردہ شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،رامپور/ مسلمانوں میں شیعہ اور سنی مسالک کے درمیان اتحاد کو قائم کرنے کے مقصد سے رامپور کے شمس نوید ہال میں ایک خصوصی لیکچر کا اہتمام کیا گیا جہاں مہاراشٹر کے اورنگ آباد سے پہنچے معروف شیعہ عالم دین مولانا سید شباب نقوی نے 'شیعہ سنی اتحاد مستقل ضرورت یا وقتی مصلحت' کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان اپنے درمیان علم کی شمع روشن کریں۔

انہوں نے کہا کہ علم ہی ایک ایسا پل ہے جو دونوں مسالک کے درمیان اتحاد قائم کر سکتا ہے۔ اس موقع پر مولانا سید شباب نقوی نے اپنے لیکچر میں قرآن مجید کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بتایا کہ ’اللہ تعالی فرماتا ہے کہ ہم نے رسول کو دین حق کے ساتھ بھیجا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی مسلک یا فرقہ لیکر نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم دنیا میں تشریف نہیں لائے بلکہ اللہ کا دین صرف اسلام ہی لیکر آئے ہیں۔

مولانا شباب نقوی نے کہا ہے کہ قرآن مجید کی بنیاد پر ہم سب کو مسلمانوں کے درمیان ایسا اتحاد قائم ہونا چاہئے جیسے سیسا پرائی ہوئی دیوار۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم تمام مسالک کے لوگ آپس میں اتحاد و اتفاق قائم کر لیں گے تو کبھی دشمن ہمیں توڑ نہیں سکتا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .