تحریر: عظمت علی
حوزہ نیوز ایجنسی। ہندوستان کے وقت کے مطابق یکم فروری کو نماز صبح سے کچھ دیر پہلے ایک درد بھری خبر سامنے آئی۔ آیت اللہ العظمیٰ صافی گلپائیگانی ہمارے درمیان نہیں رہے۔ قم المقدسہ کے عظیم مراجع کرام نے طویل عمر پائی تھی۔ انہوں نے 103 برس کی عمر میں جہان کو الوداع کہا۔ وہ گذشتہ جمعرات سے قم کے گلپائیگانی اسپتال میں زیر علاج تھے۔ آیۃ اللہ صافی، انقلاب اسلامی ایران کے ایک سال بعد مجلس خبرگان کے رکن منتخب کئے گئے۔ اس کے بعد بانی انقلاب اسلامی، روح اللہ موسوی الخمینی نے 1980ء میں انہیں شورایٰ نگہبان یعنی گارڈین کونسل کے فقہاء میں شامل کر لیا۔ وہ آٹھ برس تک اس کونسل کے سیکرٹری رہے۔
آیۃ اللہ صافی گلپائیگانی ان روایت پسند علماء میں سے ایک تھے، جنہوں نے موسیقی کی محفلوں کے انعقاد کی مخالفت کی۔ جب قم المقدسہ میں ایک کنسرٹ کی خبر ملی تو انہوں نے ایک مذمتی بیان میں کہا: موسیقی اور کنسرٹ سے امام زمانہ علیہ السلام کو دلی تکلیف پہنچتی ہے۔ یہ تقریباً 2012ء کی بات ہے، جب کسی نے آپ سے امام دہم یعنی امام علی نقی علیہ السلام کی توہین کرنے والے کے سلسلے میں استفتا کیا تو آپ نے جواب میں کہا: وہ مرتد ہے۔ دراصل واقعہ یہ ہے کہ اس وقت شاہین نجفی نے امام دہم کا حوالہ دیتے ہوئے ایک موسیقی یعنی سانگ، گایا تھا۔ جسے بعد میں ارتداد شاہین نجفی کے نام سے جانا گیا ہے۔ شاہین نجفی کا سانگ ریلیز ہوتے ہی شیعہ مذہب کے جذبات بھڑک اٹھے اور اسے مقدسات اسلام کی توہین سے تعبیر کیا گیا۔
گذشتہ سال آیت اللہ صافی گلپائیگانی نے ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف سے ملاقات کی۔ انہوں نے ملک ایران میں مہنگائی اور اقتصادی مشکلات کا ذکر کیا اور معاشی مسائل کو حل کرنے کے لیے دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات استوار کرنے پر زور دیا۔ آیت اللہ صافی گلپائیگانی قدس سرہ کی تشیع جنازہ بتاریخ 2 فروری، بروز بدھ، ایران کے وقت کے مطابق صبح 10 بجے شہر مقدس قم میں جہاد اسکوائر سے حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا تک ہوگی۔