۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
رمضان کریم

حوزہ / اخلاقی مسائل میں سے ایک مسئلہ جو انسانی زندگی پر بہت زیادہ اثر انداز ہوتا ہے وہ ادب کا مسئلہ ہے اور جس پر اسلامی آیات اور روایات میں بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے۔

ترجمہ و تحقیق: فرمان علی سعیدی

حوزہ نیوز ایجنسی | آداب بندگی کو مختلف جہتوں سے زیر بحث لایا جا سکتا ہے اور ہم یہاں اس کی اہمیت اور مراتب، اقسام، مصادیق، علامات اور آثار کے سلسلہ میں جاری بحث کو بیان کریں گے:

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ

اَلْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِینَ وَ صَلّیَ اللهُ عَلَى خَیرِ خَلْقِهِ مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ الطَّاهِرِین۔‏

4۔ زہد اور دنیا سے بے رغبت ہونا:

ادب بندگی کے آثار میں سے ایک زہد اور دنیا سے بے رغبتی ہے۔ جو افراد ادب بندگی کے راہ پر گامزن ہیں وہ دنیا اور مادی کشش سے وابستہ نہیں ہیں اور کوئی چیز انہیں خدا کی یاد کو فراموش نہیں کر سکتی۔

(نور/37)«رِجالٌ لاّتُلْهِیهِمْ تِجارَةٌ وَ لابَیْعٌ عَنْ ذِكْرِاللّهِ ...»

وہ مرد جنہیں کاروبار یا دیگر خرید و فروخت ذکر خدا، قیام نماز اور ادائے زکٰوة سے غافل نہیں کر سکتی۔

اللہ تعالی نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے فرمایا:

"یا اَحْمَدُ؛ لَیْسَ كُلُّ مَنْ قالَ اُحِبُّ اللّهَ اَحَبَّنى، حَتّى یَأْخُذَ قُوتاً وَ یَلْبِسَ دُوناً وَ یَنامَ سُجُوداً وَ یُطیلَ قِیاماً وَ یَلْزَمَ صَمْتا» (إرشاد القلوب ،ص205)

اے محمد! ایسا نہیں ہے کہ جو شخص یہ کہے کہ میں خدا سے محبت کرتا ہوں وہ میرا عاشق ہے (وہ مجھ سے محبت کرتا ہے)، جب تک کہ وہ تھوڑے سے کھانے اور کپڑے پر اکتفا نہ کرے اور سجدہ میں سوئے (سجدہ کو طول دے) اور نماز کے قیام کو طول دے اور خاموشی کو اپنا شعار بنائے (ضرورت کے علاوہ فضول باتیں نہ کرے)

5۔تواضع

کمالی صفات میں سے بہترین صفت، تواضع اور اپنے آپ کو چھوٹا اور حقیر سمجھنا ہے اور انسان کا اپنے آپ کو خدا کے سامنے ذلیل، حقیر اور پست سمجھنا، جو کہ عجب، تکبر اور خود پسندی کے مقابلے میں ہے۔

تواضع آداب بندگی کے آثار میں سے ایک ہے۔

"یا أَباذَرٍّ؛ مِنْ إِجْلالِ اللّهِ تَعالى إِكْرامُ ذِى الشَّیْبَةِ الْمُسْلِمِ وَ إِكْرامُ حَمَلَةِ الْقُرانِ الْعامِلینَ وَإِكْرامُ السُّلْطانِ الْمُقْسِطِ. یا أَباذَر؛ لا یَزالُ الْعَبْدُ یَزْدادُ مِنَ اللّهِ بُعْداً ماساءَ خُلْقُهُ"(علامہ مجلسی، عین الحیاۂ،ج1، ص168)

اے ابوذر! خدائے بزرگ و برتر کی تعظیم اوراحترام کے مصادیق میں سے ہے کہ بزرگ مسلمان کا احترام، قرآن کے علمبرداروں اور اس پر عمل کرنے والوں کا احترام اور انصاف کرنے والے حاکم کا احترام کرو۔ اے ابوذر! جس کا اخلاق برا ہو (بد اخلاق ہو) وہ ہمیشہ خدا سے دور رہے گا۔

سبق آموز قصہ (1):

اللہ تعالیٰ نے موسیٰ بن عمران علیہ السلام کی طرف وحی بھیجی کہ اے موسیٰ! کیا تم نہیں جانتے کہ میں نے تمہیں کیوں منتخب کیا اور اپنے آپ سے بات کرنے کی اجازت کیوں دی؟ حضرت موسی علیہ السلام نے پوچھا: کس وجہ سے؟ خداوند متعال نے فرمایا: میں نے اپنے تمام بندوں کا ظاہر اور باطن دیکھا ہے، میں نے ان میں سے کسی کو نہیں دیکھا جس کی انکساری میرے لیے تجھ جیسی ہو۔ اے موسیٰ یہ سچ ہے کہ تم جب بھی نماز پڑھتے ہو تو اپنا چہرہ زمین پر رکھتے ہو۔

سبق آموز قصہ (2)

بعض روایات میں مذکور ہے کہ جب اللہ تعالیٰ نے پہاڑوں پر وحی بھیجی کہ میں نوح کی کشتی کو ایک پہاڑ پر رکھوں گا تو تمام پہاڑوں نے سر جھکا کر اپنے آپ کو بلند اور بزرگ سمجھا سوائے جودی پہاڑ کے چنانچہ اللہ تعالی نے حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی کو اسی پہاڑ پر رکھ دیا۔

6۔ رضوان الہی:

آخر کار خدا کے سامنے ادب سے پیش آنے کا حتمی نتیجہ خدا کی رضا تک پہنچنا ہے۔

«"وَعَدَ اللَّهُ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَمَسَاكِنَ طَيِّبَةً فِي جَنَّاتِ عَدْنٍ ۚ وَرِضْوَانٌ مِنَ اللَّهِ أَكْبَرُ ۚ ذَٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ" (توبہ/72)

اللہ نے مومن مرد اور مومن عورتوں سے ان باغات کا وعدہ کیا ہے جن کی نیچے نہریں جاری ہوں گی- یہ ان میں ہمیشہ رہنے والے ہیں۔ ان جنات عدن میں پاکیزہ مکانات ہیں اور اللہ کی مرضی تو سب سے بڑی چیز ہے اور یہی ایک عظیم کامیابی ہے۔ (جاری ہے)

تبصرہ ارسال

You are replying to: .