حوزہ| نتیجہ فکر: ندیم سرسوی/ندیمٓ آنکھ بھر آئی ہے لکھتے لکھتے عریضے میں حالت،اثر کتنا رکھتی ہے ان آنسوؤں کی زباں دیکھتے ہیں
حوزہ|جس نے امکان کے ہاتھوں میں دیا عطر وجود،اس کی خوشبو سے بدن تیرا بھی تر ہے دیوار