حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شہریت ترمیمی قانون پر گری راج سنگھ نے کہا کہ جو ہندوستان کے باشندے ہیں ان کو اس قانون سے کوئی تکلیف نہیں اور تکلیف ہے تو صرف کانگریس اور ٹکڑے ٹکڑے گینگ کو ہے ۔انہوں نے کہا کہ کانگرس نے جو غلطیاں کی ہیں بھاجپا حکومت ان کو سدھار نے کا کام کر رہی ہے ۔راہل گاندھی اور کانگرس پارٹی ملک میں بھرم پھیلا کر یہاں ڈر کا ماحول بنا رہے ہیں۔
گری راج نے ' یہ سب کانگرس کی دوغَلی پالیسی کا نتیجہ ہے کہ اس نے مذہب کے نام پر ملک کی تقسیم کو منظور کیا ۔تقسیم سے پاکستان میں بسے ہندو، سکھ، عیسائی، جین بودھ اور پارسیوں پر ظلم ہوتے رہے ۔بہن بیٹیوں کی عصمت کو تار تار کیا گیا ۔خوف دکھلا کر جبراً مذہب تبدیل کرایا گیا ۔جس کے نتیجہ میں ان کی آبادی 23 فیصدسے گھٹ کر 3 فیصد رہ گئی ہے ، لیکن ان کی حفاظت کے لئے ضروری اور مستقل قدم نہیں اٹھائے گئے ہیں'۔ سنگھ نے دو ٹوک کہا کہ راہل گاندھی کو اگر گھس پیٹھیوں سے زیادہ پیا رہے تو وہ انکو اٹلی لے جائیں'۔
انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندی نے بھی پرارتھناسبھا میں کہا تھا کہ پاکستان میں بسنے والے ہندو سمیت دیگر اقلیتی کمیونٹی ہندوستان کے ہی شہری ہیں اور ان کے ہندوستان واپس لوٹنے پر انکے ساتھ وہی سلوک ہونا چاہئے جو ملک کے دیگر شہریوں کے ساتھ ہوتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پٹا بھی سیتا رمیا ، جے بی کرپلانی ، پنڈت نہرواور مولانا ابو الکلام آزاد نے بھی اس کو قبول کیا تھا ۔ڈاکٹر شیاما پرساد مکھر جی نے نہرو لیاقت سمجھوتے کے خلاف ہی استعفیٰ دیا تھا۔