۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
رونمایی

حوزہ/ ہندوستانی پارسیوں کے متعلق لکھی گئی کتاب ’پارسیان ہند‘ کی نقاب کشائی کی تقریب میں حوزہ علمیہ ایران کےعلمائے کرام کی موجودگی میں منعقد ہوئی، کتاب کا موضوع ہجرت کرنے والے ایرانی زرتشتیوں کی تاریخ، ثقافت اور تہذیب کے متعلق ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستانی پارسیوں کے متعلق لکھی گئی کتاب ’پارسیان ہند‘ کی نقاب کشائی کی تقریب میں حوزہ علمیہ ایران کےعلمائے کرام کی موجودگی میں منعقد ہوئی، کتاب کا موضوع ہجرت کرنے والے ایرانی زرتشتیوں کی تاریخ، ثقافت اور تہذیب پر مبنی ہے۔ یہ ہندوستان میں صدیوں سے ہندوستانی پارسی کے نام سے جانے جاتے ہیں، یہ قوم ہندوستان میں ایک بااثر اور قابل احترام اقلیت اور ایک شاندار ثقافت اور پس منظر کے ساتھ رہ رہی ہے۔

اس تقریب کے آغاز میں مجمع جہانی شیعہ شناسی کے سکریٹری جنرل آیت پیمان نے دینی مسائل کے سلسلے میں تشکیل پانے والی بہترین علمی اور تحقیقی کوششوں کی طرف اشارہ کیا اور کہا: قم میں 560 تحقیقی اور تعلیمی مراکز اور ادارے سرگرم ہیں اور کتابوں اور مقالات کی تصنیف کے میدان میں بہترین کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا: پچھلے دس سال پہلے کے مقابلے میں ہم دینی تحقیق کے میدان میں نمایاں ترقی اور تبدیلی کا مشاہدہ کر رہے ہیں جس سے دنیا میں مذہب تشیع کے پیروکاروں میں اضافہ اور علمی ترقی کا پتہ چلتا ہے۔

آیت پیمان نے بیان کیا: میں ایران کے پارسی اور زرتشتیوں کے سلسلے میں کی گئی تحقیق کو ایک قابل قدر کام سمجھتا ہوں جو کہ ایک نئی تحقیق ہے اور مصنف نے اس کام کو نہایت احتیاط و ظرافت کے ساتھ مکمل کیا ہے۔

ایران اور برصغیر پاک و ہند کا مشترکہ ورثہ (موسسه میراث مشترک ایرانیان و شبه قاره هند)نامی ادارے کے مینیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر علی نجفی برزگر نے کہا: ہندوستان میں پارسیوں کا مسئلہ ایک اہم مسئلہ ہے جسے نظر انداز کیا گیا ہے۔میں 6 سال کی عمر سے ہندوستان میں رہا ہوں اور میرے والد ہندوستان میں ایران کے ثقافتی مشیر تھے، ہندوستان، ایران اور مذہب زرتشت، تین اہم حصے ہیں۔

کتاب ’پارسیان ہند‘ کے مصنف ڈاکٹر امیر امیرگان نے بھی اس تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا: ہندوستان کے سلسلے میں کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں میں سے ادارہ ’’موسسه میراث مشترک ایرانیان و شبه قاره هند‘‘ہے جس کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .