۲۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۳ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 11, 2024
وحدت اسلامی ہند

حوزہ/ موجودہ شہریت ایکٹ 1955 کی بنیاد پر نوٹیفیکیشن شائع کر کے، پڑوسی ممالک کی اقلیتوں کو شہریت دینے کے مرکزی حکومت کے اقدام کو غلط اور غیرقانونی اور اسے دستور کی خلاف وزری قرار دیتے ہوئے وحدت اسللامی ہند نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اسے عدالت میں چیلنج کیا جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اورنگ آباد/ موجودہ شہریت ایکٹ 1955 کی بنیاد پر نوٹیفیکیشن شائع کر کے، پڑوسی ممالک کی اقلیتوں کو شہریت دینے کے مرکزی حکومت کے اقدام کو غلط اور غیرقانونی اور اسے دستور کی خلاف وزری قرار دیتے ہوئے وحدت اسللامی ہند نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اسے عدالت میں چیلنج کیا جائے۔

واضح رہے کہ، مرکزی حکومت کی جانب سے شہریت ایکٹ 1955 کو بنیاد بنا کر ایک نوٹیفیکیشن شائع کیا گیا ہے جس میں 13 اضلاع میں پڑوسی ممالک کی اقلیتوں کو شہریت دینے کا حکم دیا گیا ہے۔ اقلیتوں میں صرف ہندو، سکھ، بدھسٹ، جین، پارسی اور عیسائی اقلیتیں ہی کے لوگوں کو اس سلسلے میں شامل کیا گیا ہے۔ جوائنٹ سیکرٹری یا کلکٹر کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ مطمئن ہو تو ان لوگوں کو متعلقہ شہروں میں شہریت دی جا سکتی ہے۔

وحدت اسلامی ہند کے سیکریٹری جنرل ضیاء الدین صدیقی نے نوٹیفیکیشن کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ دستور کے بنیادی حقوق کے خلاف ہونے کی وجہ سے اسے غیر قانونی ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .