حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران اب تک ہلاکتوں کی تعداد 17 ہو گئی ہے، 5افراد آسام اور دو ریاست کرناٹک میں جان کی بازی ہار گئے، تین منگلورو میں مارے گئے جبکہ اترپردیش میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں سات افراد جاں بحق اور 38 پولیس اہلکاروں سمیت 50 سے زیادہ لوگ زخمی ہوگئےجبکہ موبائل انٹرنیٹ خدمات اور براڈ بینڈ سروسز کو معطل کردیا گیا ہے۔
دارالحکومت دہلی کے مختلف علاقوں میں بھی مختلف تنظیموں کی جانب سے مظاہرہ کئے گئے ۔
نئی دہلی میں وزیر داخلہ امیت شاہ کی رہائشگاہ کی جانب پیدل مارچ کرنے والے کانگریس پارٹی کے قافلے کو روکا گیا اور سابق صدر پرنب مکھرجی کی بیٹی سرمشٹھا مکھرجی کو حراست میں لے لیا گیا۔
آپ کا تبصرہ