۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
اسدالدین اویسی

حوزہ/پیر کے روز لوک سبھا میں تقریباً 7 گھنٹے کی طویل بحث کے بعد شہریت ترمیمی بل بالآخر منظورہوگیا۔ اس بل کی حمایت میں 311 ووٹ پڑے جبکہ مخالفت میں 80 ووٹ پڑے۔ اس معاملہ میں مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ٹویٹ کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پیر کے روز لوک سبھا میں تقریباً 7 گھنٹے کی طویل بحث کے بعد شہریت ترمیمی بل بالآخر منظورہوگیا۔ اس بل کی حمایت میں 311 ووٹ پڑے جبکہ مخالفت میں 80 ووٹ پڑے۔ اس معاملہ میں مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ٹویٹ کیا۔

انہوں نے ٹویٹ میں لکھا ’’ آدھی رات کے وقت جب کہ دنیا سو رہی تھی، ہندوستان کی آزادی، مساوات، بھائی چارگی اور انصاف کے اصولوں کے ساتھ دھوکہ کیا گیا۔ میں نے اس کے خلاف کڑی محنت کی اور میں ہر ہندوستانی سے وعدہ کرتا ہوں کہ یہ لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ مایوسی کو اپنے قریب مت آنے دیجئے۔ نڈر اور مضبوط رہیں‘‘۔بتا دیں کہ اسد الدین اویسی نے پیرکو لوک سبھا میں بحث کے دوران شہریت ترمیمی بل کو پھاڑ کر اپنی مخالفت درج کرائی تھی۔ بل پربحث میں حصہ لیتے ہوئے اسد الدین اویسی نے الزام لگایا تھا کہ یہ حکومت مسلمانوں کے خلاف سازش کررہی ہے۔

انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ یہ بل ایک بار پھر سے ملک کوتقسیم کے راستے پرلے جانے کا راستہ تیار کرے گا۔اسد الدین اویسی نے یہ بھی الزام لگایا کہ یہ بل آئین کی بنیادی اقدارکے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی نے شہریت کارڈ کو پھاڑا تھا اور میں آج اس بل کو پھاڑتا ہوں۔ اس کے بعد انہوں نے بل کی کاپی پھاڑ دی۔ اس دوران اسدالدین اویسی کی آواز لرزرہی تھی۔ اس پر وزیر قانون روی شنکر پرساد نے کہا کہ اویسی سینئررکن ہیں اورانہوں نے جوکیا ہے وہ ایوان کی توہین ہے۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ پی پی چودھری نے کہا کہ اویسی نے پارلیمنٹ کی توہین کی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .