۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
اتر پردیش الیکشن

حوزہ/ ووٹ در اصل ایک شہادت ہے۔ ووٹ ایسے امیدوار کو دینا چاہیے جو امانت دار و دیانت دار و صادق ہو مظلوموں کا ساتھ دیتا ہو مخلوق کی خدمت کرنے کا اسکے اندر جذبہ ہو اور ایمان و شریعت پر آنچ نہ آنے دے، صرف ذات و برادری کی بنیاد پر ووٹ نہ دے خواہ غیر مسلم امیدوار ہی کیوں نہ ہو اگر وہ دوسروں کے بالمقابل صحیح ہے تو اسکو ووٹ دینا شرعاً جائز ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جمعیۃ علماء سرساوہ کے صدر مولانا عثمان خورشیدی نے ووٹ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے مسلمانوں سے صدفیصد حق رائے دہی کا استعمال کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ جمہوریت میں ووٹ ہمارے پاس ایسی طاقت ہے جس سے ملکی مسائل کو حل کیا جاسکتاہے۔

انہوں نے جاری اپنے بیان میں حق رائے دہی کو ملک کے شہریوں کی طاقت قرار دیا اور کہاکہ مسلمانوں کو اس کے استعمال میں قطعی تساہلی نہیں برتنی چاہئے۔

انہوں نے جمہوریت کی خوبصورتی اور ووٹ کی طاقت کے سلسلہ میں بتاتے ہوئے کہاکہ ووٹ کی اہمیت کو لوگ نہیں سمجھتے ہیں ،جس سے کافی نقصانات ہوتے ہیں۔

مولانا عثمان خورشیدی نے شرعی اعتبار سے بھی ووٹ کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہاکہ ووٹ کا صحیح استعمال نسلوں کے لئے بہتری کے راستے کھولتاہے، اسلئے آج اس کا موقع ہے کہ مسلمانوں متحد ہوکر صحیح نمائندوں اور صحیح پارٹیوں کو اقتدار میں لانے کے لئے اپنی جانب سے کوشش کریں۔

انہوں نے کہاکہ ووٹ کے ذریعہ صحیح نمائندوں کا انتخابی ہماری ملی اور ملکی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ ووٹ در اصل ایک شہادت ہے۔ ووٹ ایسے امیدوار کو دینا چاہیے جو امانت دار و دیانت دار و صادق ہو مظلوموں کا ساتھ دیتا ہو مخلوق کی خدمت کرنے کا اسکے اندر جذبہ ہو اور ایمان و شریعت پر آنچ نہ آنے دے، صرف ذات و برادری کی بنیاد پر ووٹ نہ دے خواہ غیر مسلم امیدوار ہی کیوں نہ ہو اگر وہ دوسروں کے بالمقابل صحیح ہے تو اسکو ووٹ دینا شرعاً جائز ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ووٹ کے ذریعہ نہ صرف ہم اپنے نمائندے اور حکومتیں منتخب کرسکتے ہیں بلکہ اپنی آنے والے نسلوں کے مستقبل بھی سنوارتے ہیں، اگر صحیح وقت پر بہتر فیصلہ نہ کیاگیا تو اس کا خمیازہ کسی ایک شخص کو نہیں بلکہ پوری ملت اور پورے ملک کو بھگتنا پڑتاہے، مولانا عثمان خورشیدی نے علاقہ کے ذمہ دار افراد سے اپیل کی وہ ووٹ کے تئیں لوگوں کو بیدار کریں اور ووٹنگ کے دن صد فیصد ووٹ ڈلوائیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .