حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق علماء و طلاب ہندوستان، قم کی جانب سے ہندوستان میں موجوده صورت حال کی سنگینی اور امت مسلمہ کی حمایت اور تحفظ آئین هند کے لیے شہریت ترمیمی بل کے خلاف ایک احتجاجی جلسہ کا انعقاد کیا گیا ہے۔
اطلاع کے مطابق احتجاجی جلسہ برائے تحفظ آئین ہند(شہریت ترمیمی بل کے خلاف) بتاریخ: ۱۹/ربیع الثانی ۱۴۴۱ھ مطابق ۱۶ دسمبر ۲۰۱۹ بروز:دوشنبہ بوقت: 7 بجے شب بمقام: مدرسہ مرعشیہ روبرو کتب خانہ آیت اللہ مرعشی (رہ) خیابان ارم قم میں منعقد ہے۔
منتظمین کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ موضوع کی اہمیت و نزاکت کے پیش نظر تمام ہندوستانی علماء و طلاب کرام اس جلسہ میں ضرور شرکت کریں۔
یاد رہے بدھ کو وزیر داخلہ امت شاہ نے شہریت (ترمیمی) بل 2019 راجیہ سبھا میں پیش کیا تھا جس کے بعد اس پر طویل بحث کی گئی جہاں حکومت اور اپوزیشن کے رہنماؤں نے اپنے اپنے دلائل پیش کیے۔اس بل میں بنگلہ دیش، افغانستان اور پاکستان کی چھ اقلیتی برادریوں (ہندو، بدھ، جین، پارسی، عیسائی اور سکھ) سے تعلق رکھنے والے افراد کو انڈین شہریت دینے کی تجویز ہے۔
انڈیا کے ایوان بالا میں اس بل کے حق میں 125 ووٹ آئے جبکہ اس کے خلاف 105 ووٹ ڈالے گئے۔انڈیا کی حکمراں جماعت بی جے پی کے مطابق بل سے ان لوگوں کی مدد کی جائے گی جنھیں مذہب کی بنیاد پر ظلم و ستم کا سامنا رہا جبکہ ناقدین کہتے ہیں کہ اس کی منظوری سے مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہو گا۔نو دسمبر کو شہریت (ترمیمی) بل 2019 لوک سبھا سے منظور کیا گیا تھا۔