جمعرات 30 جنوری 2025 - 20:56
وقف ترمیمی بل 2024: جگدمبیکا پال نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو سونپی جے پی سی کی رپورٹ

حوزہ/ جے پی سی نے 29 جنوری کو 655 صفحات والی رپورٹ کو اکثریت کے ساتھ منظوری دی تھی، اس رپورٹ میں بی جے پی اراکین کی طرف سے دیے گئے مشوروں کو شامل کیا گیا جسے اپوزیشن نے غیر آئینی بتایا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،وقف (ترمیمی) بل 2024‘ کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل جے پی سی (جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی) کی رپورٹ کمیٹی چیئرمین جگدمبیکا پال نے آج لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کے حوالے کر دی۔ کمیٹی نے 29 جنروی کو 655 صفحات والی اس رپورٹ کو اکثریت کے ساتھ منظور کیا تھا، حالانکہ اپوزیشن اراکین نے پورے طریقۂ کار پر ہی اپنی ناراضگی ظاہر کی تھی۔ رپورٹ میں بی جے پی اراکین کی طرف سے دیے گئے مشوروں کو شامل کیا گیا ہے، جبکہ اپوزیشن اراکین نے اسے غیر آئینی بتایا ہے۔ ان ہنگاموں کو پس پشت ڈالتے ہوئے جگدمبیکا پال نے آج مکمل رپورٹ لوک سبھا اسپیکر کو سونپ دی۔

بہرحال، کمیٹی میں شامل اپوزیشن پارٹی کے اراکین کا الزام ہے کہ کچھ اقدام ایسے ہیں جو وقف بورڈس کو تباہ کر دیں گے۔ بی جے پی اراکین نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ سال اگست میں لوک سبھا میں پیش کیے گئے اس بل میں وقف جائیدادوں کے مینجمنٹ میں جدت، شفافیت اور جوابدہی لانے کی کوشش ہوگی۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال کی سربراہی والی اس کمیٹی کی رپورٹ کو 11 کے مقابلے 15 ووٹوں سے منظوری ملی ہے۔ اس کمیٹی کی رپورٹ کو اپوزیشن اراکین نے نااتفاق کے نوٹ دیے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ جے پی سی کی طرف سے گزشتہ پیر (27 جنوری) کو ہوئی میٹنگ میں بی جے پی اراکین کی تجویز کردہ سبھی ترامیم کو منظوری مل گئی تھی۔ حالانکہ اپوزیشن اراکین کی ترامیم کو خارج کر دیا گیا تھا۔ کمیٹی میں شامل اپوزیشن اراکین نے وقف ترمیمی بل کے سبھی 44 التزامات میں ترمیم کی تجویز رکھی تھی۔ ساتھ ہی دعویٰ کیا تھا کہ کمیٹی کی طرف سے مجوزہ قانون بل کے ظالمانہ کردار کو برقرار رکھے گا اور مسلمانوں کے مذہبی امور میں مداخلت کرنے کی کوشش کرے گا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha