حوزہ نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی سروس کے مطابق بحرین کی عدالت عالیہ نے ایک اور بحرینی شیعہ اور انقلابی جو ان کو سزائے موت کا حکم سنایا ہے۔ اس جوان کا نام حسین عبداللہ خلیل راشد ہے۔ اسے زندان میں بہت زیادہ شکنجے بھی دیے گئے ہیں اور اب اس حکم کے اجراء کے لئے صرف بادشاہ کے دست باقی رہ گئے ہیں۔
اس بحرینی جوان پر الزام ہے کہ اس نے 2014 ء میں بحرین کے علاقے دمستان میں بم دھماکا کیا تھا جس میں ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوگیا تھا۔
بحرینی عدلیہ نے اس جوان سے اعتراف لینے کے لیے جھوٹی گواہی اور شکنجوں کی جانب کوئی توجہ نہیں دی۔
یاد رہے کہ بحرینی جوان کو سزائے موت کا حکم سنانے کے بعد سزائے موت کے اجراء کے لیے بادشاہ کے دستخط کے منتظر افراد کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔