حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،گوگل اور ایپل میں فلسطین کو حذف کرکے صیہونی غاصب کا حصہ پیش کرنے پر سوشل میڈیا صارفین نے بھرپور انداز میں غم و غصے کا اظھار کیا ہے۔
صارفین نے فلسطین جھنڈے اور «فلسطین» کے پرانے نقشے اپ لوڈ کرکے اسلامی اور عربی ممالک کے سربراہوں سے رد عمل کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطینی وزیر خارجہ«ریاض المالکی» نے المیادین سے گفتگو میں کہا کہ فلسطین کی حکومت گوگل اور ایپل کے خلاف قانونی کارروائی ک درخواست کرسکتی ہے۔
بعض صارفین کا کہنا ہے «ہم اس مسئلے پر خاموش کیوں ہیں؟» لگتا ہے کہ اسرائیل فلسطین کو مکمل ہڑپ کرنے کا منصوبہ بنا چکا ہے۔
اینڈیا نیوز کا اس بارے میں کہنا تھا: اگر آپ گوگل پر «فلسطین» کا نام لکھے تو «Google Maps»( پر فلسطین کو نہیں دیکھ سکتے اور اس کی بجائے«اسرائیل» کا نام دیکھ لیں گے۔
رپورٹ کے مطابق صرف روسی سرچ انجن «یانڈکس» میں فلسطین کا نقشہ اب دیکھا جاسکتا ہے۔
سال ۲۰۱۶ میں بھی ایسی ہی کوشش پر صارفین نے جب غصے کا اظہار کیا تو گوگل کا کہنا تھا کہ فسلطین کا وجود ہی نہیں جنکو حذف کیا جاسکے!