حوز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایران کی بندرگاہوں اور میری ٹائم آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل محمد رستاد کا کہنا ہے کہ چابہار بندرگاہ منصوبے کی تکمیل کے لئے ہندوستان فعال کردار ادا کررہا ہے۔
رستاد نے کہا کہ ہندوستان نے چابہار پروجیکٹ کے لئے امریکی پابندیوں سے حاصل چھوٹ کا پورا فائدہ اٹھایا ہے اور وہ ضروری سامان کی فراہمی بھی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال ہندوستان کے تعاون سے ساحلی کرینیں بھی چابہار بندرگاہ منتقل کی جائیں گی۔
ایران کی بندرگاہوں اور میری ٹائم آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ جن ساز و سامان کی تعمیر کی ذمہ داری ہندوستان پر تھی اسمیں ہندوستانی جوش و خروش سے اپنے کام میں لگے ہیں۔
ہندوستان نے چابہار بندرگاہ پر 85 ملین کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا، جسے وہ پورا کررہا ہے۔
رستاد نے یہ بھی کہا کہ ایران زیادہ تر سازوسامان دیسی طور پر تیار کررہا ہے اور اب تک وہ شہید رجائی پورٹ کے کنٹینر ٹرمینل کے لئے 15 کرینیں تعمیر کرچکا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حالیہ دنوں میں ہندوستانی میڈیا میں یہ خبریں آرہی تھیں کہ ایران نے ہندوستان کو چابہار زاہدان ریل منصوبے سے خارج کردیا ہے۔
تاہم ، ایران نے ان خبروں کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا کہ ہندوستان چابہار بندرگاہ منصوبے میں شامل ہے اور اس کے ساتھ زاہدان ریلوے منصوبے کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے ، لہذا اس کے خاتمے کا کوئی سوال نہیں ہے۔