۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
خطبۂ غدیر؛تیسرا حصہ

حوزہ/خطبۂ غدیر کا متن اور ترجمہ؛خطبۂ غدیر؛تیسرا حصہ،امام کی معرفی کیلئے زمینہ سازی۔

حوزہ نیوز ایجنسیl

امام کی معرفی کیلئے زمینہ سازی

(۱)فَاعْلَمُوا مَعاشِرَ النّاسِ ذلِکَ فیهِ وَافْهَمُوهُ، وَاعْلَمُوا أَنَّ اللّه‏َ قَدْ نَصَبَهُ لَکُمْ وَلِیا وَإماما فَرَضَ طاعَتَهُ عَلَی الْمُهاجِرینَ وَالاْءَنْصارِ وَعَلَی التّابِعینَ لَهُمْ بِإحْسانٍ، وَعَلَی الْبادی وَالْحاضِرِ، وَعَلَی الْعَجَمِی وَالْعَرَبِی، وَالْحُرِّ وَالْمَمْلُوکِ وَالصَّغیرِ وَالْکَبیرِ، وَعَلَی الاْءَبْیضِ وَالاْءَسْوَدِ، وَ عَلی کُلِّ مُوَحِّدٍ ماضٍ حُکْمُهُ، جازٍ قَوْلُهُ، نافِذٌ أَمْرُهُ، مَلْعُونٌ مَنْ خالَفَهُ، مَرْحُومٌ مَنْ تَبِعَهُ وَصَدَّقَهُ، فَقَدْ غَفَرَ اللّه‏ُ لَهُ وَلِمَنْ سَمِعَ مِنْهُ وَأَطاعَ لَهُ.

(1)لوگو! جان لو(اس سلسلہ میں خبر دار رہواس کو سمجہواور مطلع ہوجاؤ) ہوکہ اللہ نے علی کو تمہارا ولی اور امام بنادیا ہے اور ان کی اطاعت کو تمام مہاجرین ،انصار اورنیکی میں ان کے تابعین اور ہر شہری، دیہاتی، عجمی، عربی، آزاد، غلام، صغیر، کبیر، سیاہ، سفید پر واجب کردیا ہے ۔ہر توحید پرست[26] کیلئے ان کا حکم جاری،ان کا امر نافذ اور ان کا قول قابل اطاعت ہے ،ان کا مخالف ملعون اور ان کا پیرو مستحق رحمت ہے۔[27]جو ان کی تصدیق کرے گا اور ان کی بات سن کر اطاعت کرے گا اللہ اسکے گناہوں کو بخش دے گا۔

(۲)مَعاشِرَ النّاسِ، إنَّهُ آخِرُ مَقامٍ أَقُومُهُ فی هذَا الْمَشْهَدِ، فَاسْمَعُوا وَأَطیعُوا وَانْقادُوا لاِءَمْرِ اللّه‏ِ رَبِّکُمْ، فَإنَّ اللّه‏َ عَزَّ وَجَلَّ هُوَ مَوْلاکُمْ وَإلهُکُمْ، ثُمَّ مِنْ دُونِهِ رَسُولُهُ وَنَبِیهُ الْمُخاطِبُ لَکُمْ، ثُمَّ مِنْ بَعْدی عَلِی وَلِیکُمْ وَإمامُکُمْ بِأَمْرِ اللّه‏ِ رَبِّکُمْ، ثُمَّ الاْءمامَةُ فی ذُرِّیتی مِنْ وُلْدِهِ إلی یوْمٍ تَلْقَوْنَ اللّه‏َ وَرَسُولَهُ. لا حَلالَ اءلاّ ما أَحَلَّهُ اللّه‏ُ وَرَسُولُهُ وَهُمْ، وَلا حَرامَ اءلاّ ما حَرَّمَهُ اللّه‏ُ عَلَیکُمْ وَرَسُولُهُ وَهُمْ، وَاللّه‏ُ عَزَّ وَجَلَّ عَرَّفَنِی الْحَلالَ وَالْحَرامَ وَأَنَا أَفْضَیتُ بِما عَلَّمَنی رَبّی مِنْ کِتابِهِ وَحَلالِهِ وَحَرامِهِ اءلَیهِ.

(2)ایہا الناس ! یہ اس مقام پر میرا آخری قیام ہے لہٰذا میری بات سنو ، اور اطاعت کرو اور اپنے پر ور دگار کے حکم کو تسلیم کرو ۔ اللہ تمہارا رب ، ولی اور پرور دگار ہے اور اس کے بعد اس کا رسول محمد(ص) تمہارا حاکم ہے جو آج تم سے خطاب کر رہا ہے۔ اس کے بعد علی تمہارا ولی اور بحکم خدا تمہارا امام ہے اس کے بعد امامت میری ذریت اور اس کی اولاد میں تمہارے خدا و رسول سے ملاقات کے دن تک با قی رہے گی ۔ حلال وہی ہے جس کو اللہ ،رسول اور انہوں(بارہ ائمہ )نے حلال کیا ہے اور حرام وہی ہے جس کو اللہ،رسول اور ان بارہ اماموں نے تم پر حرام کیا ہے ۔ اللہ نے مجھے حرام و حلال کی تعلیم دی ہے اور اس نے اپنی کتاب اور حلال و حرام میں سے جس چیز کا مجھے علم دیا تھا وہ سب میں نے اس( علیؑ )کے حوالہ کر دیا ۔

(۳)مَعاشِرَ النّاسِ، فَضِّلُوهُ. ما مِنْ عِلْمٍ إلاّ وَقَدْ أَحْصاهُ اللّه‏ُ فِی، وَکُلُّ عِلْمٍ عُلِّمْتُ فَقَدْ أَحْصَیتُهُ فی إمامِ الْمُتَّقینَ، وَما مِنْ عِلْمٍ إلاّ وَقَدْ عَلَّمْتُهُ عَلِیا، وَهُوَ الاْءمامُ الْمُبینُ الَّذی ذَکَرَهُ اللّه‏ُ فی سُورَةِ یسآ: «وکُلَّ شَیءٍ أَحْصَیناهُ فی إمامٍ مُبینٍ».

(3)ایہا الناس علیؑ کو دوسروں پر فضیلت دو خداوندعالم نے ہر علم کا احصاء ان میں کر دیا ہے اور کو ئی علم ایسا نہیں ہے جو اللہ نے مجھے عطا نہ کیا ہو اور جو کچھ خدا نے مجھے عطا کیا تھا سب میں نے علیؑ کے حوالہ کر دیا ہے۔ وہ امام مبین ہیں اور خداوند عالم قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے : ”ہم نے ہر چیز کا احصاء امام مبین میں کردیا ہے “

(۴)مَعاشِرَ النّاسِ، لا تَضِلُّوا عَنْهُ وَلا تَنْفِرُوا مِنْهُ، وَلا تَسْتَنْکِفُوا عَنْ وِلایتِهِ، فَهُوَ الَّذی یهْدی إلَی الْحَقِّ وَیعْمَلُ بِهِ، وَیزْهِقُ الْباطِلَ وَینْهی عَنْهُ، وَلا تَأْخُذُهُ فِی اللّه‏ِ لَوْمَةُ لائِمٍ. أَوَّلُ مَنْ آمَنَ بِاللّه‏ِ وَرَسُولِهِ، لَمْ یسْبِقْهُ إلَی الاْیمانِ بی‌أَحَدٌ، وَالَّذی فَدی رَسُولَ اللّه‏ِ بِنَفْسِهِ، وَالَّذی کانَ مَعَ رَسُولِ اللّه‏ِ وَلا أَحَدَ یعْبُدُ اللّه‏َ مَعَ رَسُولِهِ مِنَ الرِّجالِ غَیرُهُ. أَوَّلُ النّاسِ صَلاةً وَأَوَّلُ مَنْ عَبَدَ اللّه‏َ مَعی. أَمَرْتُهُ عَنِ اللّه‏ِ أَنْ ینامَ فی مَضْجَعی، فَفَعَلَ فادِیا لی بِنَفْسِهِ.

(4)ایہا لناس ! علیؑ سے بہٹک نہ جانا ، ان سے بیزار نہ ہو جانا اور ان کی ولایت کا انکار نہ کر دیناکہ وہی حق کی طرف ہدا یت کر نے والے ،حق پر عمل کر نے والے ، باطل کو فنا کر دینے والے اور اس سے روکنے والے ہیں، انہیں اس راہ میں کسی ملامت کر نے والے کی ملامت کی پروا نہیں ہوتی ۔ وہ سب سے پہلے اللہ و رسول پر ایمان لا ئے اور اپنے جی جا ن سے رسول پرقربان تھے وہ اس وقت رسول کے ساتھ تھے جب لوگوں میں سے ان کے علاوہ کوئی عبادت خدا کر نے والا نہ تھا(انہوں نے لوگوں میں سب سے پہلے نماز قائم کی اور میرے ساتھ خدا کی عبادت کی ہے میں نے خداوند عالم کی طرف سے ان کو اپنے بستر پر لیٹنے کا حکم دیا تو وہ بھی اپنی جان فدا کرتے ہو ئے میرے بستر پر سو گئے ۔

(۵)مَعاشِرَ النّاسِ، فَضِّلُوهُ فَقَدْ فَضَّلَهُ اللّه‏ُ، وَاقْبَلُوهُ فَقَدْ نَصَبَهُ اللّه‏ُ.

(5)ایہا الناس ! انہیں افضل قرار دو کہ انہیں اللہ نے فضیلت دی ہے اور انہیں قبول کرو کہ انہیں اللہ نے امام بنا یا ہے ۔

(۶)مَعاشِرَ النّاسِ، إنَّهُ إمامٌ مِنَ اللّه‏ِ، وَلَنْ یتُوبَ اللّه‏ُ عَلی أَحَدٍ أَنْکَرَ وِلایتَهُ وَلَنْ یغْفِرَ لَهُ، حَتْما عَلَی اللّه‏ِ أَنْ یفْعَلَ ذلِکَ بِمَنْ خالَفَ أَمْرَهُ وَأَنْ یعَذِّبَهُ عَذابا نُکْرا أَبَدَ الاْآبادِ وَدَهْرَ الدُّهُورِ. فَاحْذَرُوا أَنْ تُخالِفُوهُ، فَتَصْلُوا نارا وَقُودُهَا النّاسُ وَالْحِجارَةُ أُعِدَّتْ لِلْکافِرینَ.

(6)ایہا الناس ! وہ اللہ کی طرف سے امام ہیں اور جو ان کی ولایت کا انکار کرے گا نہ اس کی توبہ قبول ہوگی اور نہ اس کی بخشش کا کوئی امکان ہے بلکہ اللہ یقینااس امر پر مخالفت کر نے والے کے ساتھ ایسا کرے گااور اسے ہمیشہ ہمیشہ کےلئے بدترین عذاب میں مبتلا کرے گا۔ لہٰذا تم ان کی مخالفت سے بچو کہیں ایسا نہ ہو کہ اس جہنم میں داخل ہو جا وٴ جس کا ایندہن انسان اور پتھر ہیں اور جس کو کفار کےلئے مہیا کیا گیا ہے ۔

(۷)مَعاشِرَ النّاسِ، بی‌ـ وَاللّه‏ِ ـ بَشَّرَ الاْءَوَّلُونَ مِنَ النَّبِیینَ وَالْمُرْسَلینَ، وَأَنَا ـ وَاللّه‏ِ ـ خاتَمُ الاْءَنْبِیاءِ وَالْمُرْسَلینَ، وَالْحُجَّةُ عَلی جَمیعِ الْمَخْلُوقینَ مِنْ أَهْلِ السَّماواتِ وَالاْءَرَضینَ. فَمَنْ شَکَّ فی ذلِکَ فَقَدْ کَفَرَ کُفْرَ الْجاهِلِیةِ الاُْولی، وَمَنْ شَکَّ فی شَیءٍ مِنْ قَوْلی هذا فَقَدْ شَکَّ فی کُلِّ ما أُنْزِلَ اءلَی، وَمَنْ شَکَّ فی واحِدٍ مِنَ الاْءَئِمَّةِ فَقَدْ شَکَّ فِی الْکُلِّ مِنْهُمْ، وَالشّاکُ فینا فِی النّارِ.

(7)ایہا الناس ! خدا کی قسم تمام انبیاء علیہم السلام و مرسلین نے مجھے بشارت دی ہے اور میں خاتم الانبیاء والمر سلین اور زمین و آسمان کی تمام مخلوقات کےلئے حجت پروردگار ہوں جو اس بات میں شک کرے گا وہ گذشتہ زمانہ ٴ جا ہلیت جیسا کا فر ہو جا ئے گا اور جس نے میری کسی ایک بات میں بھی شک کیا اس نے گویا تمام باتوں کو مشکوک قرار دیدیا اورجس نے ہمارے کسی ایک امام کے سلسلہ میں شک کیا اس نے تمام اماموں کے بارے میں شک کیااور ہمارے بارے میں شک کرنے والے کا انجام جہنم ہے ۔ اس بات کا بیان کردینا بہی ضروری ہے کہ شاید ”جا ہلیت اول کے کفر“ سے دور جاہلیت کے کفر کے درجہ میں سے شدیدترین درجہ ہے ۔

(۸)مَعاشِرَ النّاسِ، حَبانِی اللّه‏ُ عَزَّ وَجَلَّ بِهذِهِ الْفَضیلَةِ مَنّا مِنْهُ عَلَی وَإحْسانا مِنْهُ إلَی وَلا إلهَ إلاّ هُوَ، أَلا لَهُ الْحَمْدُ مِنّی أَبَدَ الآبِدینَ وَدَهْرَ الدّاهِرینَ وَعَلی کُلِّ حالٍ. مَعاشِرَ النّاسِ، فَضِّلُوا عَلِیا فَاءنَّهُ أَفْضَلُ النّاسِ بَعْدی مِنْ ذَکَرٍ وَأُنْثی ما أَنْزَلَ اللّه‏ُ الرِّزْقَ وَبَقِی الْخَلْقُ.

(8)ایہا الناس ! اللہ نے جو مجھے یہ فضیلت عطا کی ہے یہ اس کا کرم اور احسان ہے ۔ اس کے علا وہ کو ئی خدا نہیں ہے اور وہ میری طرف سے تا ابد اور ہر حال میں اسکی حمد و سپاس ہے ۔

(۹)مَلْعُونٌ مَلْعُونٌ، مَغْضُوبٌ مَغْضُوبٌ مَنْ رَدَّ عَلَی قَوْلی هذا وَلَمْ یوافِقْهُ. أَلا إنَّ جَبْرَئیلَ خَبَّرَنی عَنِ اللّه‏ِ تَعالی بِذلِکَ وَیقُولُ: «مَنْ عادی عَلِیا وَلَمْ یتَوَلَّهُ فَعَلَیهِ لَعْنَتی وَغَضَبی»، «وَلْتَنْظُرْ نَفْسٌ ما قَدَّمَتْ لِغَدٍ وَاتَّقُوا اللّه‏َ ـ أَنْ تُخالِفُـوهُ فَتَزِلَّ قَدَمٌ بَعْدَ ثُبُوتِها ـ إنَّ اللّه‏َ خَبیرٌ بِما تَعْمَلُونَ».

(9)ایہا الناس ! علیؑ کی فضیلت کا اقرار کرو کہ وہ میرے بعد ہر مرد و زن سے افضل و بر تر ہے جب تک اللہ رزق نا زل کررہا ہے اور اس کی مخلو ق با قی ہے ۔ جو میر ی اس بات کو رد کرے اور اس کی موافقت نہ کرے وہ ملعون ہے ملعون ہے اور مغضوب ہے مغضوب ہے ۔ جبرئیل نے مجھے یہ خبر دی ہے کہ پر ور دگار کا ارشاد ہے کہ جو علی سے دشمنی کرے گا اور انہیں اپنا حاکم تسلیم نہ کر ے گا اس پر میری لعنت اور میرا غضب ہے ۔لہٰذا ہر شخص کو یہ دیکھنا چا ہئے کہ اس نے کل کےلئے کیا مہیا کیا ہے ۔اس کی مخالفت کرتے وقت اللہ سے ڈرو ۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ راہ حق سے قدم پہسل جائیں اور اللہ تمہارے اعمال سے باخبر ہے ۔

(۱۰)مَعاشِرَ النّاسِ، إنَّهُ جَنْبُ اللّه‏ِ الَّذی ذَکَرَ فی کِتابِهِ الْعَزیزِ، فَقالَ تَعالی مُخْبرا عَمَّنْ یخالِفُهُ: «أَنْ تَقُولَ نَفْسٌ یا حَسْرَتا عَلی ما فَرَّطْتُ فی جَنْبِ اللّه‏ِ».

(10)ایہا الناس ! علیؑ وہ جنب اللہ ہیں جن کاخداوند عالم نے اپنی کتاب میں تذکرہ کیا ہے اور ان کی مخالفت کرنے والے کے با رے میں فرمایا ہے:[37]ہائے افسوس کہ میں نے جنب خداکے حق میں بڑی کوتاہی کی ہے“

(۱۱)مَعاشِرَ النّاسِ، تَدَبَّرُوا القُرْآنَ وَافْهَمُوا آیاتِهِ، وَانْظُرُوا إلی مُحْکَماتِهِ وَلا تَتَّبِعُوا مُتَشابِهَهُ، فَوَاللّه‏ِ لَنْ یبَینَ لَکُمْ زَواجِرَهُ وَلَنْ یوضِحَ لَکُمْ تَفْسیرَهُ إلاَّ الَّذی أَنَا آخِذٌ بِیدِهِ وَمُصْعِدُهُ إلَی وَشائِلٌ بِعَضُدِهِ وَرافِعُهُ بِیدی وَمُعْلِمُکُمْ: أَنَّ مَنْ کُنْتُ مَوْلاهُ فَهذا عَلِی مَوْلاهُ، وَهُوَ عَلِی بْنُ أَبیطالِبٍ أَخی وَوَصِیی، وَمُوالاتُهُ مِنَ اللّه‏ِ عَزَّ وَجَلَّ أَنْزَلَها عَلَی.

(11)ایہا الناس ! قر آن میں فکر کرو ، اس کی آیات کو سمجھو ، محکمات میں غوروفکر کرو اور متشابہات کے پیچھے نہ پڑو ۔ خدا کی قسم قرآن مجید کے باطن اور اس کی تفسیر کو اس کے علاوہ اور کو ئی واضح نہ کرسکے گا۔ جس کا ہاتھ میرے ہاتھ میں ہے اور جس کا بازو تھام کر میں نے بلند کیا ہے اور جس کے بارے میں یہ بتا رہا ہوں کہ جس کا میں مولا ہوں اس کا یہ علیؑ مو لا ہے ۔ یہ علی بن ابی طالبؑ میرا بہائی ہے اور وصی بہی ۔ اس کی ولایت کا حکم اللہ کی طرف سے ہے جو مجہ پر نا زل ہوا ہے ۔

(۱۲)مَعاشِرَ النّاسِ، إنَّ عَلِیا وَالطَّیبینَ مِنْ وُلْدی مِنْ صُلْبِهِ هُمُ الثِّقْلُ الاْءَصْغَرُ، وَالْقُرْآنُ الثِّقْلُ الاْءَکْبَرُ، فَکُلُّ واحِدٍ مِنْهُما مُنْبِئٌ عَنْ صاحِبِهِ وَمُوافِقٌ لَهُ، لَنْ یفْتَرِقا حَتّی یرِدا عَلَی الْحَوْضَ. أَلا إنَّهُمْ أُمَناءُ اللّه‏ِ فی خَلْقِهِ وَحُکّامُهُ فی أَرْضِهِ. أَلا وَقَدْ أَدَّیتُ، أَلا وَقَدْ بَلَّغْتُ، أَلا وَقَدْ أَسْمَعْتُ، أَلا وَقَدْ أَوْضَحْتُ. ألا وَإنَّ اللّه‏َ عَزَّ وَجَلَّ قالَ، وَأَنَا قُلْتُ عَنِ اللّه‏ِ عَزَّ وَجَلَّ.أَلا اءنَّهُ لا «أَمیرَالْمُؤْمِنینَ» غَیرَ أَخی هذا. أَلا لا تَحِلُّ اءمْرَةُ الْمُؤْمِنینَ بَعْدی لاِءَحَدٍ غَیرِهِ.

(12)ایہا الناس ! علیؑ اوران کی نسل سے میری پاکیزہ اولاد ثقل اصغر ہیں اور قرآن ثقل اکبر ہے ان میں سے ہر ایک دوسرے کی خبر دیتا ہے اور اس سے جدا نہ ہوگا یہاں تک کہ دونوں حوض کوثر پروردگار ہوں گے جان لو! میرے یہ فرزند مخلوقات میں خدا کے امین اور زمین میں خدا کے حکام ہیں۔ آگاہ ہو جاوٴ میں نے ادا کر دیا میں نے پیغام کو پہنچا دیا۔ میں نے بات سنا دی، میں نے حق کو واضح کر دیا، آگاہ ہوجاوٴ جو اللہ نے کہا وہ میں نے دہرا دیا۔ پھر آگاہ ہوجاوٴ کہ امیر المومنین میرے اس بھائی کے علاوہ کوئی نہیں ہے اور اس کے علاوہ یہ منصب کسی کےلئے سزا وار نہیں ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .