حوزہ نیوز ایجنسیl
اہل بیت کے دوستدار اور ان کے دشمن
مَعاشِرَ النّاسِ، أَنَا صِراطُ اللّهِ الْمُسْتَقیمُ الَّذی أَمَرَکُمْ بِاتِّباعِهِ، ثُمَّ عَلِی مِنْ بَعْدی، ثُمَّ وُلْدی مِنْ صُلْبِهِ أَئِمَّةُ الْهُدی، یهْدُونَ إلَی الْحَقِّ وَبِهِ یعْدِلُونَ.
«بِسْمِ اللّهِ الرَّحْمنِ الرَّحیمِ، الْحَمْدُ للّهِِ رَبِّ الْعالَمینَ، الرَّحْمنِ الرَّحیمِ، مالِکِ یوْمِ الدّینِ، إیاکَ نَعْبُدُ وَإیاکَ نَسْتَعینُ، اهْدِنَا الصِّراطَ الْمُسْتَقیمَ، صِراطَ الَّذینَ أَنْعَمْتَ عَلَیهِمْ غَیرِ الْمَغْضُوبُ عَلَیهِمْ وَلاَ الضّالّینَ»، فِی نَزَلَتْ وَفیهِمْ وَاللّهِ نَزَلَتْ، وَلَهُمْ عَمَّتْ، وَإیاهُمْ خَصَّتْ، أُولئِکَ أَوْلِیاءُ اللّهِ الَّذینَ لا خَوْفٌ عَلَیهِمْ وَلا هُمْ یحْزَنُونَ. أَلا إنَّ حِزْبَ اللّهِ هُمُ الْغالِبُونَ. أَلا إنَّ أَعْداءَهُمْ هُمُ السُّفَهاءُ الْغاوُونَ إخْوانُ الشَّیاطینِ، یوحی بَعْضُهُمْ إلی بَعْضٍ زُخْرُفَ الْقَوْلِ غُرُورا.
أَلا إنَّ أوْلِیاءَهُمُ الَّذینَ ذَکَرَهُمُ اللّهُ فی کِتابِهِ، فَقالَ عَزَّ وَجَلَّ: «لا تَجِدُ قَوْما یؤْمِنُونَ بِاللّهِ وَالْیومِ الاْآخِرِ یوادُّونَ مَنْ حادَّ اللّهَ وَرَسُولَهُ وَلَوْ کانُوا آبائَهُمْ أَوْ أَبْنائَهُمْ أَوْ إخْوانَهُمْ أَوْ عَشیرَتَهُمْ، أُولئِکَ کَتَبَ فی قُلُوبِهِمُ الاْیمانَ وَأَیدَهُمْ بِرُوحٍ مِنْهُ وَیدْخِلُهُمْ جَنّاتٍ تَجْری مِنْ تَحْتِهَا الاْءَنْهارُ خالِدینَ فیها رَضِی اللّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ أُولئِکَ حِزْبُ اللّهِ أَلا إنَّ حِزْبَ اللّهِ هُمُ الْمُفْلِحُونَ».
أَلا إنَّ أَوْلِیاءَهُمُ الْمُؤْمِنُونَ الَّذینَ وَصَفَهُمُ اللّهُ عَزَّ وَجَلَّ فَقالَ: «الَّذینَ آمَنُوا وَلَمْ یلْبَسُوا ایمانَهُمْ بِظُلْمٍ أُولـئِکَ لَهُمُ الاْءَمْنُ وَهُمْ مُهْتَدُونَ».
أَلا إنَّ أَوْلِیاءَهُمُ الَّذینَ آمَنُوا وَلَمْ یرْتابُوا.
أَلا إنَّ أَوْلِیاءَهُمُ الَّذینَ یدْخُلُونَ الْجَنَّةَ بِسَلامٍ آمِنینَ، تَتَلَقّاهُمُ الْمَلائِکَةُ بِالتَّسْلیمِ یقُولُونَ: سَلامٌ عَلَیکُمْ طِبْتُمْ فَادْخُلُوها خالِدینَ.
أَلا إنَّ أَوْلِیاءَهُمْ، لَهُمُ الْجَنَّةُ یرْزَقُونَ فیها بِغَیرِ حِسابٍ.
أَلا إنَّ أَعْداءَهُمُ الَّذینَ یصْلَوْنَ سَعیرا.
أَلا إنَّ أَعْداءَهُمُ الَّذینَ یسْمَعُونَ لِجَهَنَّمَ شَهیقا وَهِی تَفُورُ وَیرَوْنَ لَها زَفیرا.
أَلا إنَّ أَعْداءَهُمُ الَّذینَ قالَ اللّهُ فیهِمْ: «کُلَّما دَخَلَتْ أُمَّةٌ لَعَنَتْ أُخْتَها حَتّی إذَا ادّارَکُوا فیها جَمیعا قالَتْ أُخْریهُمْ لاِءوُلیهُمْ رَبَّنا هؤُلاءِ أَضَلُّونا فَآتِهِمْ عَذابا ضِعْفا مِنَ النّارِ قالَ لِکُلٍّ ضِعْفٌ وَلکِنْ لاتَعْلَمُونَ».
أَلا إنَّ أَعْداءَهُمُ الَّذینَ قالَ اللّهُ عَزَّ وَجَلَّ: «کُلَّما أُلْقِی فیها فَوْجٌ سَأَلَهُمْ خَزَنَتُها أَلَمْ یأْتِکُمْ نَذیرٌ، قالُوا بَلی قَدْ جاءَنا نَذیرٌ فَکَذَّبْنا وَقُلْنا ما نَزَّلَ اللّهُ مِنْ شَیءٍ، إنْ أَنْتُمْ إلاّ فی ضَلالٍ کَبیرٍ، وَقالوُا لَوْ کُنّا نَسْمَعُ أَوْ نَعْقِلُ ما کُنّا فی أَصْحابِ السَّعیرِ فَاعْتَرَفوُا بِذَنْبِهِمْ فَسُحْقا لاِءَصْحابِ السَّعیرِ».
أَلا إنَّ أَوْلِیاءَهُمُ الَّذینَ یخْشَوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَیبِ، لَهُمْ مَغْفِرَةٌ وَأَجْرٌ کَبیرٌ.
مَعاشِرَ النّاسِ، شَتّانَ ما بَینَ السَّعیرِ وَالاْءَجْرِ الْکَبیرِ.
مَعاشِرَ النّاسِ، عَدُوُّنا مَنْ ذَمَّهُ اللّهُ وَلَعَنَهُ، وَوَلِینا کُلُّ مَنْ مَدَحَهُ اللّهُ وَأَحَبَّهُ.
مَعاشِرَ النّاسِ، أَلا وَإنّی أنَا النَّذیرُ وَعَلِی الْبَشیرُ.
مَعاشِرَ النّاسِ، أَلا وَإنّی مُنْذِرٌ وَعَلِی هادٍ.
مَعاشِرَ النّاسِ، إنّی نَبِی وَعلِی وَصِیی.
مَعاشِرَ النّاسِ، أَلا وَإنّی رَسُولٌ وَعَلِی الاْءمامُ وَالْوَصِی مِنْ بَعْدی، وَالاْءَئِمَّةُ مِنْ بَعْدِهِ وُلْدُهُ. أَلا وَإنّی والِدُهُمْ وَهُمْ یخْرُجُونَ مِنْ صُلْبِهِ.
میں وہ صراط مستقیم ہوں جس کی اتباع کا خدا نے حکم دیا ہے۔پہر میرے بعد علیؑ ہیں اور ان کے بعد میری اولاد جو ان کے صلب سے ہے یہ سب وہ امام ہیں جو حق کے ساتھ ہدایت کر تے ہیں اور حق کے ساتھ انصاف کر تے ہیں ۔
اس کے بعد آنحضرتؐ نے سورہ الحمد کی تلاوت کے بعداس طرح فرمایا : خدا کی قسم یہ سورہ میرے اور میری اولاد کے بارے میں نازل ہوئی ہے ، اس میں اولاد کےلئے عمومیت بھی ہے اور اولاد کے ساتھ خصوصیت بھی ہے ۔ یہی خدا کے دوست ہیں جن کےلئے نہ کوئی خوف ہے اور نہ کوئی حزن ! یہ حزب اللہ ہیں جو ہمیشہ غالب رہنے والے ہیں ۔
آگاہ ہوجاوٴ کہ دشمنان علی ہی اہل ِ تفرقہ ، اہل تعدی اور برادران شیطان ہیں جواباطیل کو خواہشات نفسانی کی وجہ سے ایک دوسرے تک پہنچاتے ہیں
آگاہ ہو جا وٴ کہ ان کے دوست ہی مو منین بر حق ہیں جن کا ذکر پر ور دگار نے اپنی کتاب میں کیا ہے:
”آپ کبہی نہ دیکھیں گے کہ جوقوم اللہ اور آخرت پر ایمان رکھنے والی ہے وہ ان لوگوں سے دوستی کر رہی ہے جو اللہ اور رسول سے دشمنی کر نے والے ہیںچا ہے وہ ان کے باپ دادا یا اولاد یا برادران یا عشیرة اور قبیلہ والے ہی کیوں نہ ہوں اللہ نے صاحبان ایمان کے دلوں میں ایمان لکھ دیا ہے “ آگاہ ہو جا وٴ کہ ان (اہل بیت )کے دوست ہی وہ افراد ہیں جن کی توصیف پر ور دگار نے اس انداز سے کی ہے :< الَّذِیْنَ آمَنُوْاوَلَمْ یَلْبَسُوْااِیْمَانَہمْ بِظُلْمٍ اُوْلٰئِکَ لَہمُ الْاَمْنُ وَہمْ مُہتَدُوْن> ” جو لوگ ایمان لا ئے اور انہوں نے اپنے ایمان کو ظلم سے آلودہ نہیں کیا انہیں کےلئے امن ہے اور وہی ہدایت یافتہ ہیں “
آگاہ ہو جا ؤ کہ ان کے دوست وہی ہیں جو ایمان لائے ہیں اور شک میں نہیں پڑے ہیں ۔
آگاہ ہوجاوٴ کہ ان کے دوست ہی وہ ہیں جو جنت میں امن و سکون کے ساتھ داخل ہوں گے اور ملائکہ سلام کے ساتھ یہ کہہ کے ان کا استقبال کریں گے کہ تم طیب و طاہر ہو ، لہٰذا جنت میں ہمیشہ ہمیشہ کےلئے داخل ہو جا وٴ “
آگاہ ہو جا وٴ کہ ان کے دوست ہی وہ ہیں جن کے لئے جنت ہے اور انہیں جنت میں بغیر حساب رزق دیاجائیگا ۔
آگاہ ہو جا وٴ کہ ان (اہل بیت ) کے دشمن ہی وہ ہیں جوآتش جہنم کے شعلوں میں داخل ہوں گے۔
آگاہ ہو جا وٴ کہ ان کے دشمن وہ ہیں جوجہنم کی آواز اُس عالم میں سنیں گے کہ اس کے شعلے بھڑک رہے ہوں گے اور وہ ان کو دیکھیں گے ۔
آگاہ ہو جا وٴ کہ ان کے دشمن وہ ہیں جن کے با رے میں خدا وند عالم فرماتا ہے: ” (جہنم میں) داخل ہو نے والاہر گروہ دوسرے گروہ پر لعنت کرے گا ۔۔۔ ‘ ‘
آگاہ ہو جا وٴ کہ ان کے دشمن ہی وہ ہیں جن کے با رے میں پروردگار کا فرمان ہے:
کُلَّمَا اُلْقِیَ فِیْہا فَوْجٌ سَاٴَلَہمْ خَزْنَتُہااَلَمْ یَاتِکُمْ نَذِیْرٌ. قَالُوْابَلَیٰ قَدْجَاءَ نَانَذِیْرٌفَکَذَّبْنَاوَقُلْنَامَانَزَّلَ اللہُ مِنْ شَیْءٍ اِنْ اَنْتُمْ اِلَّافِیْ ضَلَالٍ کَبِیْرٍ.۔۔۔اَلَا فَسُحْقاًلِاَصْحَا بِ السَّعِیْرِ
” جب کوئی گروہ داخل جہنم ہو گا تو جہنم کے خازن سوال کریں گے کیا تمہارے پاس کوئی ڈرانے والا نہیں آیا تھا ؟ تو وہ کہیں گے آیا تو تھا لیکن ہم نے اسے جھٹلا دیا اور یہ کہہ دیا کہ اللہ نے کچھ بہی نا زل نہیں کیا ہے تم لوگ خود بہت بڑی گمرا ہی میں مبتلا ہو۔۔۔آگاہ ہوجاؤ تو اب جہنم والوں کےلئے تو رحمت خدا سے دوری ہی دوری ہے“
آگاہ ہو جا وٴ کہ ان کے دوست ہی وہ ہیں جو اللہ سے از غیب ڈرتے ہیں اور انہیں کے لئے مغفرت اور اجر عظیم ہے ۔
ایہا الناس!دیکھو آگ کے شعلوں اوراجر عظیم کے ما بین کتنا فاصلہ ہے ۔
ایہا الناس!ہمارا دشمن وہ ہے جس کی اللہ نے مذمت کی اور اس پر لعنت کی ہے اور ہمارا دوست وہ ہے جس کی اللہ نے تعریف کی ہے اور اس کو دوست رکھتا ہے ۔
ایہا الناس!آگاہ ہو جا وٴ کہ میں ڈرانے والا ہو ں اور علیؑ بشارت دینے والے ہیں ۔
ایہا الناس!میں انذار کرنے والا اور علیؑ ہدایت کرنے والے ہیں۔
ایہا الناس!میں پیغمبر ہوں اور علیؑ میرے جانشین ہیں ۔
ایہا الناس!آگاہ ہو جا وٴ میں پیغمبر ہوں اور علیؑ میرے بعد امام اور میرے وصی ہیں اوران کے بعد کے امام ان کے فرزند ہیں آگاہ ہو جاوٴ کہ میں ان کا باپ ہوں اور وہ اس کے صلب سے پیدا ہونگے۔