حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مولانا سید آفاق عالم سرسوی،جنرل سگریٹری پیام آفاق فاؤنڈیشن سرسی سادات سنبھل نے کہا کہ بیروت کی وہ درد بھری آواز آج بھی فضاؤں میں گونج رہی ہے جس میں کمسن جوان بزرگ خواتین کی سسکیاں اور آہیں شامل ہیں سڑکوں اور درودیوار پر بکھرے ہوئے لہو کے چھیٹے مظلومیت کا مرثیہ پڑھ رہے ہیں۔
لہذا ہم ہر مظلوم کے ساتھ ہیں اور ہر ظالم کے دشمن ہیں ،ظلم کوئی بھی ہو چاہے ایک فرد دوسرے فرد پر کرے ، ایک گروہ دوسرے گروہ پر کرے ، ایک ملک دوسرے ملک پر کرے ، ایک فرد ایک گروہ پر کرے ، ایک گروہ کسی فرد پر کرے ،یا ایک ملک کا حکم راں اپنے کچھ شہریوں پر کرے ، جو بھی صورت ہو ،ہمارےنزدیک ہر حال میں لائقِ مذمّت اور ناقابلِ برداشت ہے،اور یاد رکھئے ظلم کا انجام دنیا میں بھی برا ہے اور آخرت میں بھی لہذا ظالم چاہتا ہے کہ مظلوموں کی آواز بند کردے، اس کو ختم کر دے ، طاقت کے گھمنڈ وغرور میں وہ ظلم کا بازار گرم کرتا ہے لیکن وہ یہ بھول جاتا ہے وہ طاقتور تو ضرور ہے ’’ خدا نہیں؟‘‘
دنیا کا نظام چلانے والا خدائے بزرگ وبرتر ہے کہ جو ظالموں کی پکڑ کی قوت بھی رکھتا ہے، جب ظلم اپنی حدیں پار کرتا ہے تواللہ رب العزت اس کی روک تھام کے لیے کوئی بہترتدبیر مظلوموں کے حق میں پیدا کردیتاہے،اور ظالموں کو وہاں سے چوٹ پڑتی ہے کہ ان کی عقلیں دنگ رہ جاتی ہیں، پھر وہ راہ فرار ڈھونڈ نے پرمجبورہوتے ہیں،اور اللہ رب العزت انہیں سرعام ذلیل و رسوا کر دیتا ہے اور ان کے تمام منصوبے چاہے وہ پہاڑوں سے بلندتر کیوں نہ ہوں، ناکام ہوجاتے ہیں۔
لہذا بیروت پر بم باری کرنے والے اپنے آپ کو خدا کی پکڑ سے دور نہ سمجھیں۔
آخر میں بس ایک بات کہنا چاہتا ہوں اور وہ یہ کہ بلا تفریق مذہب و ملت مظلوموں کی حمایت کریں۔