حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شام کے صدر بشار اسد نے اسپوٹنیک نیوز سے کہا کہ شام اور اسرائیل میں مذاکرات خارج از امکان ہے اور کوئی ایسے امکانات نہیں۔
بشار اسد کا کہنا تھا: ہمارا موقف روز اول سے واضح تھا اور ہم نے بارہا کہا ہے کہ شام کا مسئلہ پرامن طریقے سے حل ہوسکتا ہے اور اس سرزمین پر فیصلہ ہمارا حق ہے۔
اسد نے کہا کہ شام اور اسرائیل میں مذاکرات اس وقت ممکن ہوسکتا ہے جب ہمارے تمام مقبوضہ علاقے واپس ہو۔
بشار اسد نے کہا : جب اسرائیل مقبوضہ علاقے واپس کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے تو مذاکرات بھی خارج از امکان ہے۔
شامی صدر کے مطابق موجود حالات میں دمشق – تل ابیب کے درمیان کوئی گفتگو کا سوچا بھی نہیں جاسکتا۔
بشار اسد نے کہا کہ کب تک شام میں دہشت گرد گروپس موجود ہیں جنگ ختم نہیں ہوسکتی اور دہشت گرد چاہتے ہیں کہ وہ لمبی مدت کے لئے یہاں رہیں۔
بشار اسد نے کہا کہ اگر ترکی اور امریکہ یہاں دہشت گردوں کو پناہ دیتے رہے تو عوامی طاقت سے انکو نکال دیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو یہاں سے نکالنے کے بعد ترکی اور امریکہ کو رہنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
اسد نے کہا کہ بین الاقومی قوانین کے تحت امریکہ یہاں سے نہیں جائیگا اور ایسا قانون ہے بھی نہیں جیسے وہ عراق سے نہیں نکل رہا تھا تاہم سال ۲۰۰۷ میں عوامی مزاحمت پر وہ عراق سے نکلنے پر مجبور ہوا۔