۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
شام میں صدارتی انتخابات

حوزہ/ شام کے صدر بشار الاسد اور ان کی اہلیہ عاصمہ اسد نے دمشق کے مضافات میں واقع ڈوما شہر میں اپنا ووٹ ڈالا،شام کے صدارتی انتخابات کا آغاز آج مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے ملک کے تمام صوبوں میں ہوا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شام کے صدر بشار الاسد اور ان کی اہلیہ عاصمہ اسد نے دمشق کے مضافات میں واقع ڈوما شہر میں اپنا ووٹ ڈالا، شام کے صدارتی انتخابات کا آغاز آج مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے ملک کے تمام صوبوں میں ہوا۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (سانا) کے مطابق شامی عوام اپنے اگلے صدر کے انتخاب کے لئے پولینگ اسٹیشنوں پر موجود ہیں۔

اسد نے اپنا ووٹ ڈالنے  کے بعد ایک مختصر تقریر میں کہا کہ شامی عوام دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں  اور شام مغربی ممالک  ہمارے ملک کے انتخابات کے بارے میں کیا کہتے ہیں ہم اس پر کوئی توجہ نہیں دیتے  اور ان کی رائے کو کوئی اہمیت نہیں ہے، المیادین نیوز ویب سائٹ کے ذریعہ ان کا یہ بیان نقل کیا گیا ہے کہ میں دوما کے عوام کو دہشت گردی کا صفایاکرنے اور اپنے وطن کی آغوش میں واپس آنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دوما پر قبضے کے دوران دہشت گردوں نے یہاں کی شبیہہ کو داغدار کرنے کی کوشش کی، لیکن شہر کے بیشتر باشندے حکومت سے رابطے میں تھے۔

شامی صدر نے کہا کہ دوما اور الغوتہ علاقے کے عوام نے شامی فوج کے شانہ بشانہ لڑائی لڑی اور فوج اور معاون فورس دونوں میں شہید دیے۔

بشار الاسد نے کہا کہ ڈوما میں میرا دورہ اور یہاں سے انتخابات میں میری شرکت سے اس بات کا ثبوت ہے کہ شام میں کسی بھی خطے کاکوئی قبلہ یا قبیلے دوسرے قبیلے کے خلاف نہیں ہے۔

انہوں نے شامی عوام کے آزادانہ فیصلوں کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے دوران عوامی تحریک ان انتخابات کے حوالے سے نوآبادیاتی تاریخ کے ساتھ مغربی ممالک کے بیانات کا جواب دینے کے لئے کافی ہے۔

بشار نے کہا کہ  شام میں جو کچھ ہوا وہ خانہ جنگی نہیں تھی جیسا کہ مغرب کا دعوی ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .