حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شام کے صدر نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ان خیالات کا اظہار "بشار الاسد" نے جمعرات کے روز ایرانی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل "محمد باقری" کے ساتھ ایک ملاقات کے درمیان گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
صدر اسد نے ایران اور شام کے مابین فوجی معاہدے پر دستخط کرنے کو بھی دونوں ممالک کے مابین برسوں کے اسٹریٹجک تعاون کا نتیجہ قرار دیا۔
انہوں نے تہران اور دمشق کے درمیان فوجی اور تکنیکی تعاون کے معاہدے پر دستخط کرنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کی سطح ظاہر ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ شام پر دہشت گردی کے حملے، دمشق اور تہران کو نشانہ بنانے والی دشمنانہ پالیسیوں کے مقابلہ کے لئے سالوں کے مشترکہ تعاون کا نتیجہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق، ایرانی وزیر دفاع میجر جنرل محمد باقری نے شامی وزیر دفاع میجر جنرل علی عبداللہ ایوب کے ساتھ جمعرات کے روز دمشق میں دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعاون کے ایک جامع معاہدے پر دستخط کیے۔
شام اور ایران کے درمیان طے پائے جانے والے فوجی معاہدے کا مقصد دونوں ممالک کی مسلح افواج کی سرگرمیوں کے میدان میں فوجی اور سلامتی کے تعاون کو بڑھانا اور ان کا ہم آہنگی برقرار رکھنا ہے۔
معاہدے پر دستخط سے قبل ، دونوں فریقین نے شام میں ہونے والی پیشرفت اور غیر قانونی طور پر شام میں موجود غیر ملکی افواج کے انخلا کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔
News ID: 361372
10 جولائی 2020 - 13:27
- پرنٹ
حوزہ/ شام کے صدر نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔