حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرکزی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی نے اترپردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ اتر پردیش میں وقف املاک کو غیر قانونی طور پر خرید وفروخت اور منتقل کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، یوپی شیعہ وقف بورڈ اور یوپی سنی وقف بورڈ کے ذریعہ وقف املاک کی غیر قانونی فروخت اور منتقلی کے سلسلے میں اتر پردیش حکومت نے گذشتہ سال سی بی آئی انکوائری کا حکم دیا تھا۔اتر پردیش حکومت کی سفارش کی بنیاد پر مرکزی تفتیشی ایجنسی نے وسیم رضوی اور اتر پردیش شیعہ وقف بورڈ کے دیگر افراد کے خلاف دو مقدمات درج کیے ہیں۔ سی بی آئی نے دھوکہ دہی، مجرمانہ دھمکیوں اور غداری کے الزامات کے تحت ایک مقدمہ درج کیا ہے۔
اترپردیش پولیس نے لکھنؤ اور پریاگراج میں وسیم رضوی اور دیگر کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی تھی۔ یہ ایف آئی آر دو الگ الگ شکایات کی بنیاد پر درج کی گئی تھی۔پریاگراج میں رضوی کے خلاف امام باڑا غلام حیدر میں دکانیں بنانے سے منسلک ہیں جبکہ دوسرا معاملہ کانپور کی ایک زمین سے متعلق ہے۔ اس میں رضوی پر ہ پلاٹ کے کیئر ٹیکر کو دھمکیاں دینے اور دھوکہ دینے کا الزام ہے ۔ رضوی کے ساتھ نریش کرشنا سومانی، وجئے کرشنا سومانی، غلام سیدین رضوی اور وقار رضا بھی نامزد ہیں۔
سی بی آئی ذرائع نے بتایا کہ دونوں ایف آئی آر میں صرف شیعہ وقف بورڈ کے عہدیداروں کے نام ہیں۔ لیکن ہم دونوں بورڈوں کے ذریعہ وقف املاک کی غیر قانونی فروخت، خریداری اور منتقلی کے الزامات کی تحقیقات کریں گے۔