حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ برس کورونا وبا کے پھیلنے کے بعد تبلیغی جماعت کے مرکز کو دہلی پولیس کے ذریعے بند کردیا گیا تھا، اب جبکہ 10 ماہ سے زائد وقفہ گذرنے کے باوجود تبلیغی جماعت کے مرکز کو نہیں کھولا گیا ہے۔
اسی سے متعلق دہلی وقف بورڈ کی جانب سے عدالت میں عرضی داخل کی گئی ہے کہ تبلیغی جماعت کے مرکز کو جلد کھولا جائے۔
یہ معاملہ جسٹس مکتا گپتا کی عدالت میں پیش کیا گیا ہے، جہاں دہلی وقف بورڈ کی جانب سے سینئر وکیل رمیش گپتا اسٹینڈنگ کونسل وجہیہ شفیق اور دہلی حکومت کی جانب سے سینیئر اسینڈنگ کونسل راہل مہرا حاضر ہوئے جبکہ مرکزی حکومت کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا موجود رہے۔
واضح رہے کہ ملک گیر سطح پر ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے جنتا کرفیو کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد وزیر اعلی اروند کیجریوال نے 31 مارچ تک کے لیے لاک ڈاؤن کے آرڈر دیے اسے گزرے دو روز بھی نہیں ہوئے تھے کہ بھارتی وزیراعظم نے 21 دن کے لیے ملک بھر میں تالا بندی کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اسی دوران تبلیغی جماعت کے مرکز میں آئے ہوئے تقریباً تین ہزار افراد پھنس کر رہ گئے تھے۔ اسی دوران نظام الدین میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز پر دہلی پولیس نے مرکز پر تالا لگا دیا تھا، اس کے بعد تبلیغ جماعت کے افراد کے خلاف متعدد کیسز کورٹ میں چلے لیکن تمام کیسز میں تبلیغی جماعت کو کامیابی حاصل ہوئی۔ تاہم دس ماہ سے زائد کا وقت گزر جانے کے باوجود تبلیغی جماعت کے مرکز کا تالا نہیں کھل سکا۔