۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
سیپارۂ رحمان

حوزہ/قرآن مجید کے تیس پاروں کا اجمالی جائزہ؛چوتھے پارے کا مختصر جائزه۔

حوزہ نیوزایجنسی l

ترتیب و تحقیق: سید لیاقت علی کاظمی الموسوی

چوتھے پارے کا مختصر جائزه

چوتھے پارے کےچیدہ نکات

1. سورهٔ آل عمران آیت۹۶۔عبادتِ خدا کے لیے پہلا گھر۔اس آیت کے ذیل میں امام علی علیہ السلام سے روایت نقل ہے کہ آپ نے فرمایا۔ مکے سے پہلے بہت سارے گھر موجود تھے لیکن وہ پہلا گھر کہ جو خدا کی عبادت کے لیے تشکیل دیا گیا وہ خانہ کعبہ ہے [1]۔

2. سورهٔ آل عمران آیت۱۰۳۔حبل اللہ قرآان و اہلبیت علیہم السلام ہیں[2]۔

3. سورهٔ آل عمران آیت ۱۱۰۔بہترین امت۔یہ آیت تمام مسلمانوں کو خطاب کرتے ہوئے انہیں بہترین امت کے طور پر متعارف کراتی ہے اور امر بالمعروف اور نہی از منکر اور خدا پر حقیقی ایمان کو برتری کاسب بیان کرتی ہے؛ یاد رکھنا چاہیے کہ امر بالمعروف اور نہی از منکر انسان کی خدادادی آزادی کے ساتھ کسی بھی صورت منافات نہیں رکھتی، در حقیقت یہ انسان کی صحت مندانہ زندگی کی ضامن بھی ہیں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ نے اس نکتے کو بڑے خوبصورت انداز میں کچھ یوں بیان فرمایا ہے۔ لوگوں کے درمیان ایک گناہ گار شخص بالکل اس طرح سے ہے کہ کچھ لوگوں کے ساتھ وہ کسی کشتی میں سوار ہو اور جب کشتی سمندر کے بیچوں بیچ پہنچ جائے تو وہ ایک کلہاڑی اٹھائے اور اپنی جگہ پر سوراخ کرنا شروع کردے؛ اس درمیان اگر کوئی اس پر اعتراض کرے تو وہ جواب دے کہ میں تو اپنی جگہ پر سوراخ کر رہا ہوں ؛جبکہ اگر دوسرے لوگ اسے اس خطرناک عمل سے نہ روکیں تو زیادہ دیر نہ گزرے گی کہ سمندر کا پانی کشتی میں نفوذ پیدا کرلے گا اور اچانک سے تمام لوگ سمندر میں غرق ہو جائیں گے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ اس عمدہ مثال سے امربالمعروف اورنہی عن المنکرکے منطقی ہونے کو مجسم کرتے ہیں اور معاشرے پر فردی نظارت کے حق کو ایک معاشرتی حق مانتے ہیں کہ جو سماج اور معاشرے کی نجات کا ضامن ہے[3]۔

4. سورهء نساء آیت ۱۹۔خواتین کا احترام اور ان سے نیک برتاؤ۔پروردگار نے اس آیت میں مردوں کو حکم دیا ہے کہ اپنی زوجہ کے ساتھ نیک برتاؤ کریں، روایات میں بھی اس مطلب پر بہت زیادہ تاکید موجود ہے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ سے روایت ہے کہ۔ جس کسی نے بھی اپنے لئے زوجہ کا انتخاب کیا ہے تو اس پر لازم ہے کہ اس کا احترام کرے[4] اسی طرح آپ سے مروی ہے کہ۔ ملعون ہے ملعون ہے وہ شخص کہ جو اپنی سرپرستی میں رہنے والے والوں کے حقوق کو ضائع کرے[5] ایک روایت میں امام صادق علیہ السلام سے مروی ہے۔ خدا اس شخص پر رحمت نازل فرمائے کہ جو اپنے اور اپنی زوجہ کے درمیان نیک برتاؤ رکھتا ہے[6]۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
[1] المیزان ج۳ ص۴۰۷

[2] نمونہ ج۳ص۴۱

[3] نمونہ ج۳ ص۵۰ اور۶۴

[4] مستدرک الوسائل ج۱۴ ص۲۴۹

[5] وسائل الشیعہ ج۲۰ ص ۱۷۱،باب ۸۸

[6] وسائل الشیعہ ج۲۰ ص ۱۷۰،باب ۸۸

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .