۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
ڈاکٹر شعور اعظمی

حوزہ/ عروس البلاد ممبئی گوونڈی جعفریہ امام بارگاہ میں عقد زہرا سلام اللہ علیہا کے عنوان سے ایک عظیم الشان جشن کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں استاذ الشعرا جناب ڈاکٹر شعور اعظمی کو ان کی قومی اور ادبی خدمات کو سراہتے ہوئے "لائف ٹائم اچیومینٹ ایوارڈ" سے نوازا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،عروس البلاد ممبئی گوونڈی جعفریہ امام بارگاہ میں عقد زہرا سلام اللہ علیہا کے عنوان سے ایک عظیم الشان جشن کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں استاذ الشعرا جناب ڈاکٹر شعور اعظمی کو ان کی قومی اور ادبی خدمات کو سراہتے ہوئے "لائف ٹائم اچیومینٹ ایوارڈ" سے نوازا گیا۔

استاذ الشعراء ڈاکٹر شعور اعظمی کو لائف اچیومینٹ ایوارڈ سے نوازا گیا

جشن کے مقرر خصوصی پروفیسر سید ضامن علی محمد آبادی کا درمیان جشن زبردست بیان رہا انہوں نے اپنی عمدہ خطابت اور فضائل اہل البیت علیہم السلام سے مومنین کے قلوب کو منور فرمایا۔ سامعین کرام نے نعرۂ حیدری اور صلوات سے موصوف کی خوب سراہنا کی۔

یاد رہے کہ پروفیسر سید ضامن علی محمد آبادی ایک اچھے خطیب کے ساتھ ساتھ بہترین شاعر اور ادیب بھی ہیں۔

آپ نے درمیان تقریر فرمایا: جب قرآن کی آیت "مرج البحرین یلتقیان" کا نزول ہوا اور پیغمبر اسلام نے اس آیت کی تلاوت فرمایا تو " ایک صاحب کھڑے ہوئے اور کہا یا رسول اللہ (ص) اس آیت سے کیا مراد ہے؟ تو رسول اکرم (ص) نے فرمایا اس سے مراد علی اور فاطمہ ہیں ہیں۔ یہ دو سمندر علی و فاطمہ ہیں ۔ پھر سوال ہوا یہ "بحرین" کیوں؟ فرمایا: یہ دو سمندر ہیں، گہرے سمندر ہیں اور سمندر بھی کس چیز کی؟ علم کی گہرائی ۔ پھر پیغمبر نے فرمایا: صرف اتنا ہی نہیں بلکہ اس سے آگے بھی سنو "و بینھما برزخ لا یبغیان" ان دونوں کے درمیان ایک برزخ ہے، ایک حد ہے یہ دونوں ایک دوسرے کے خلاف کبھی بغاوت نہیں کرتے, اب سمجھ میں آیا کہ منبر پہ آکے سلونی کا دعویٰ کرنے والا گھر میں آکر جناب فاطمہ زہرا (س) سے مشورے کیوں کرتا تھا۔۔۔ اگر گھر میں آکر شہزادی سے مشورے کر رہا ہے تو کچھ تو راز ہوگا۔ کیوں نہ راز ہوتا۔۔۔۔ دو سمندر ہیں، برابر کے سمندر ہیں، کس چیز کے سمندر ؟ علم کے سمندر۔۔۔۔۔ یا علی (ع) آپ کو منبر ملا ہے دعویٰ کر دیجئے، اور فاطمہ کو وہ منبر نہیں ملا کہ دعویٰ کرتیں۔ عجب نہیں کہ اللہ آواز دے اے میری کنیز تو گھر میں رہ میں اس سلونی کے دعویٰ کرنے والے کو خود تجھ تک بھیجوں گا مشورے کرنے کے لئے تاکہ دنیا کو تیرے حلم و فہم اور عظمت کا ادراک ہو سکے۔

جشن کے بعد کنوینر اور بانئ جشن موج نظامت ساحل اعظمی نے پروفیسر سید ضامن علی محمد آبادی کی شال پوشی سے عزت افزائی فرمایا اور طول عمر و توفیقات افزون کی دعا فرمائی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .