۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
مولانا تقی عباس رضوی

حوزہ/ نومنتخب صدر ڈاکٹر رئیسی کو مات دینے کے لئے ایران کے دیرینہ دشمنوں نے جو داخلی اور خارجی جال بچھائے تھے اور عالمی پیمانے پر انہیں شدت پسندی اور سخت گیر نظریہ کا حامل ٹہرا رہے تھے اس پر انہیں اللہ تعالٰی نے غلبہ عطا کیا اور تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود انہوں نے جمہوریت پر اپنا یقین مضبوط رکھا۔اس یقین کا یہ نتیجہ سامنے آیا کہ ایرانی عوام متحد ہوئی اور ایران میں جمہوریت کی فتح ہوئی اور دشمن مایوس ہوا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان کے معروف محقق و مؤلف اور اہلِ بیت فاؤنڈیشن کے نائب صدر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ڈاکٹر ابراہیم رئیسی اپنے ملک کے تمام طبقات کے لئے تابناک مستقبل کی نوید اور پوری دنیا بالخصوص مشرق وسطی میں یکجہتی اور استحکام کی علامت ثابت ہوں گے ۔اس لئے کہ ڈاکٹر ابراہیم رئیسی کے اپنے الفاظ ان کی اعلیٰ سوچ کی بہترین عکاسی کرتے ہیں جس سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ مدت مدید سے پابندیوں کی زنجیروں میں جکڑی ایرانی عوام کی فلاح اور ان کی زندگی میں بہتری آئے گی اور ملک کے معاشی صورت حال میں بھی تبدیلی کی امید کی جاسکتی ہے۔

نومنتخب صدر ڈاکٹر رئیسی کو مات دینے کے لئے ایران کے دیرینہ دشمنوں نے جو داخلی اور خارجی جال بچھائے تھے اور عالمی پیمانے پر انہیں شدت پسندی اور سخت گیر نظریہ کا حامل ٹہرا رہے تھے اس پر انہیں اللہ تعالٰی نے غلبہ عطا کیا اور تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود انہوں نے جمہوریت پر اپنا یقین مضبوط رکھا۔اس یقین کا یہ نتیجہ سامنے آیا کہ ایرانی عوام متحد ہوئی اور ایران میں جمہوریت کی فتح ہوئی اور دشمن مایوس ہوا۔

ہزار برق گرے لاکھ آندھیاں اٹھیں 
وہ پھول کھل کے رہیں گے جو کھلنے والے ہیں

اس نتائج سے ایران دشمن عناصر کو ہوش کے ناخن لینے چاہیں کہ جمہوریت ایرانی عوام کے دلوں کے ساتھ دھڑکتی ہے۔

میں اپنی اور اپنے فاؤنڈیشن کے تمام اراکین بطور خاص سرپرست اعلی سید شمشاد رضوی کٹوکھری اور صدر محترم جناب سید سرور عباس نقوی کی جانب سے ڈاکٹر ابراهیم رئیسی صاحب کو بالاخص ایران کی بیدار اور غیور عوام کو اس شاندار فتح پر نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے تہہ دل سے مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

اب ہوائیں ہی کریں گی روشنی کا فیصلہ 

جس دئیے میں جان ہوگی وہ دیا رہ جائے گا

تبصرہ ارسال

You are replying to: .