۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
علامہ مرید حسین نقوی

حوزہ/ نائب صدر وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کا مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجالس و جلوسوں میں شرکت سے اچھے مسلمان اور ذمہ دار شہری کی تربیت ہوتی ہے، اسلامی تعلیمات کے بیان سے مجالسِ عزاتعلیمی اور تربیتی درس گاہوں کا کردار ادا کرتی ہیں، قرآنی تعلیمات کے ابلاغ کے لئے منبرِ حُسینی صدیوں سے بنیادی کردار ادا کر رہا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے کہا ہے کہ شہدائے کربلاءکی یاد اسلامی ،انسانی اقدار کی ترویج کی ضامن ہے۔ اسلامی تعلیمات کے بیان سے مجالسِ عزاتعلیمی اور تربیتی درس گاہوں کا کردار ادا کرتی ہیں۔قرآنی تعلیمات کے ابلاغ کے لئے منبرِ حُسینی صدیوں سے بنیادی کردار ادا کر رہا ہے۔محسن انسانیت حضرت اما م حسین علیہ السلام کی یاد منانا ایک عالمگیر حقیقت ہے۔

مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مرید نقوی نے کہا رسول اور آلِ رسولؑ پوری انسانیت کے محسن ہیں جن کی عظمت مسلمان ہی نہیں ، منصف مزاج غیر بھی تسلیم کرتے ہیں۔کربلاءکی عظمت، مظلومیت تاریخِ انسانیت میں بے مثال ہے ،اِسی لئے کربلا کی یاد بھی بے مثال انداز میں منائی جاتی ہے۔ہر سال جوش و جزبے اور عقیدت و محبت کا پہلے سے زیادہ اظہار کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا صدیوں سے ذکرِ حسین ؑ کا جاری و ساری رہنا درحقیقت خصوصی الہٰی ارادے اور منشاءکا نتیجہ ہے۔علامہ اقبال اور دیگرمسلمان اہلِ علم و دانش شخصیات کے علاوہ غیر مسلموں کا بھی امام حسینؑ کے بے مثال قیام و جہاد کی عظمتوں کا اعتراف کوئی معمولی بات نہیں۔ یہ الہٰی تائید کا ایک نمونہ ہے۔اللہ کی مرضی ہے کہ بے مثال انداز میں اُس کے دین کے لئے سب کچھ قربان کر نے والوں کا ذکر ہمیشہ ہوتا رہے۔

ان کا کہنا تھاکہ جلوس ہائے عزاداری ظلم کے خلاف احتجاج اور کردار ادا کرنے کا اعلان ہیں۔مجالس و جلوسوں میں شرکت سے ایک اچھے مسلمان اور ذمہ دار شہری کی تربیت ہوتی ہے۔ان میں شرکت سے کروڑوں افراد نا صرف بیسیوں اخلاقی و معاشرتی برائیوں سے بچتے ہیںبلکہ تعلیم و تربیت اور تزکیہءنفس سے آراستہ ہوتے ہیں جوکہ قرآن مجید میں بعثتِ پیغمبر کا مقصد بتایا گیا ہے۔

علامہ مرید نقوی نے کہا مجالس و عزاداری کے پروگراموں سے حاصل ہونے والے نتائج و ثمرات کی حفاظت کےلئے اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے خصوصی دعا اور اہتمام کرنا چاہئے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .