۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
حجت الاسلام شیخ قاسم حیدری

حوزہ/ بلتستان غواڑی میں آج مسجد کے سامنے سے عزاداروں پر پتھراؤ کرنے والے ذرا غور کریں؛ اگر حسین علیہ السلام کی قربانی نہ ہوتی تو آج یہ مسجد میں نہ نمازیں ہوتی اور نہ آذان دی جاتی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجمع طلاب شگر قم کی جانب سے بارہویں محرم الحرام کی مجلس قم المقدسہ میں انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منعقد کی گئی جس میں کثیر تعداد میں علماء اور طلاب نے شرکت کی جسکو خطیب حجت الاسلام شیخ قاسم حیدری نے خطاب فرمایا۔

انہوں نے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی مشہور و معروف و نورانی حدیث حسین منی و انا من الحسین کی روشنی میں امام عالی مقام کی فضیلت ومنزلت کی طرف اشارہ فرمایا کہ یہ بات تو عام طور پر سمجھ میں آنے والی ہے کہ امام حسین علیہ السلام پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے ہیں لیکن یہ نکتہ عقلائے عالم کی نگاہ میں عجیب ہے کہ دادا نواسے سے یا باپ اپنے بیٹے سے ہو، لیکن یہاں پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم فرما رہے ہیں کہ میں حسین علیہ السلام سے ہوں۔ عموما کسی کی فضیلت کے لیے اس کا نسب یا حسب بیان کیا جاتا ہے۔ لیکن ضروری نہیں جو حسبی اعتبار سے اعلی حسب سے متصل ہو تو وہ صاحب فضیلت بھی ہو اسی طرح ضروری نہیں کہ جو نسبی اعتبار سے اعلی نسب سے متصل ہو تو وہ صاحب فضیلت بھی ہو۔کوئی تلازم نہیں ہے۔تاریخ اس بات پر گواہ ہے نوح نبی کا بیٹا جو نبی کا بیٹا ہونے کے باوجود بھی گمراہ ہوگیا لیکن سلمان فارسی کی اہلبیت علیہم السلام سے کوئی رشتداری نہیں تھی لیکن انکی فضیلت کے لئے اتناہی کافی ہے کہ اہلبیت علیہم السلام نےفرمایا السلمان منا اھل البیت۔

انہوں نے مزید کہا کہ حسین علیہ السلام حسبی اور نسبی دونوں اعتبار سے فضیلت کے اعلی چوٹی پر فائز ہیں اور قیام قیامت تک دین محمدی کا پرچار کرکے یہ ثابت کردیا کہ پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم آپ سے ہیں۔

مولانا موصوف مجلس سے بلتستان غواڑی میں پیش آنے والے سنگین واقعے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا اے یزیدی اولاد غور کریں تم نے آج مسجد کے سامنے سے عزاداروں پر پتھراؤ کیا لیکن اگر حسین علیہ السلام کی قربانی نہ ہوتی تو یہ مسجد اور یہ نمازیں اور یہ آذان نہ ہوتی۔ انہی کلمات کے ذریعے اہلبیت امام مظلوم کی اسیری کا تزکرہ کیا۔اور نوحہ خوانی وسینہ زنی سمیت زیارات و دعا کے ساتھ مجلس کا اختتام ہوا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .