۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
حجۃ الاسلام آغا سید عابد حسین حسینی

حوزہ/ یہ منحرف اور نقلی اسلام ہے جس میں حسین کے نام پر قمہ زنی کرنے کو کہتے ہیں مگر ظلم کے خلاف آواز اٹھانے نہیں دیتے یہ بول کر چونکہ امام حسین سیاسی نہیں تھے۔ لیکن اگر امام سیاسی نہیں ہوتے تو وہ کربلا میں شہید نہیں ہوتے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سرینگر/اسلامی سکالر امام جمعہ و جماعت حجۃ الاسلام آغا سید عابد حسین حسینی نے سوشل میڈیا کو ممبر حسینی بنانے کے لئے ایک سلسلہ وار درسہای عاشورا کا پروگرام شروع کیا ہے، جس سے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے استفادہ کیا اور اس کا بہت ہی استقبال ہوا کچھ دروس سوشل میڈیا کی مختلف ویب سایٹوں پر وائرل بھی ہوئے اور یہ سلسلہ چوبیسویں درس پر پہنچا جس میں مرحوم شہید میرزا علی‌ آقا تبریزی المعروف ثقۃ لاسلام تبریزی کا واقعہ اس طرح بیان کیا گیا ہے۔

مرحوم شہید میرزا علی‌ آقا تبریزی المعروف ثقۃ لاسلام تبریزی کو سنہ 1333بروز عاشورا شہید کیا گیا۔ استاد رحیم پور ازغدی اس بارے میں کہتے ہیں: تبریز میں اسی دن ہزاروں افراد قمہ زنی کررہے تھے جس دن ثقۃ الاسلام کو پھانسی دی جا رہی تھی۔ایک فرد نے آکر کہا کہ روسی شہرکے مجتہد کو پھانسی دینا چاہتے ہیں۔آئیں کم از کم اپنی قمہ زنی روسیوں کو دکھائیں تاکہ وہ دیکھیں ہزاروں لوگ قمہ زنی کرتے ہوئے آرہے ہیں شاید وہ ڈر کر مجتہد کو چھوڑ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جناب امام حسین کو سیاست بازی میں مت الجھاو۔ امام حسین علیہ سلام کو روحانی امور کے لئے رکھو اور پھر اسی دن تبریز میں مرحوم ثقۃ الاسلام کو پھانسی دی گئی اور کسی نے کچھ نہیں کہا۔یعنی عاشورہ جو کہ شیعہ تاریخ کی سب سے سیاسی اور انقلابی تحریک ہے، اسکو تحریف کرکے افیون میں بدل دیا گیا تھا۔ یہ منحرف اور نقلی اسلام ہے جس میں حسینؑ کے نام پر قمہ زنی کرنے کو کہتے ہیں مگر ظلم کے خلاف آواز اٹھانے نہیں دیتے یہ بول کر چونکہ امام حسین سیاسی نہیں تھے۔ لیکن اگر امام سیاسی نہیں ہوتے تو وہ کربلا میں شہید نہیں ہوتے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .