۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
محمد ابراہیم نوری

حوزہ/اے یزید وقت ہوگا کوبہ کو ذکر حسین(ع)/تیری کیا اوقات ہے روکے گا تو ذکر حسین(ع)/بولتے قرآں بھی ہیں اور وارث قرآں بھی ہیں/کر رہا ہوں اس لئے میں با وضو ذکر حسین(ع)

حوزہ نیوز ایجنسیl

کلام: محمد ابراہیم نوری

اے یزید وقت ہوگا کوبہ کو ذکر حسین(ع)
تیری کیا اوقات ہے روکے گا تو ذکر حسین(ع)

بولتے قرآں بھی ہیں اور وارث قرآں بھی ہیں
کر رہا ہوں اس لئے میں با وضو ذکر حسین(ع)

گلستان کربلا کے غنچہ و گل کی قسم
آرزوئے کائنات رنگ و بو ذکر حسین(ع)

زخم ہائے دل کا مجھ کو اس لئے بھی غم نہیں
چاک زخم دل کا کرتا ہے رفو ذکر حسین(ع)

 صفحۂ ہستی سےکب کا مٹ چکا نام یزید 
 ہو رہا ہے اب بھی  جگ میں چار سو ذکر حسین(ع)

برسر میدان محشر اذن جو رب نے دیا
تو کروں گا فاطمہ کے روبرو ذکر حسین(ع)

یہ حسینی ہیں سدا کرتے رہیں گے دم بہ دم
میری آنکھیں، میرے لب، میرا لہو ذکر حسین(ع)

ہوگئے مجھ سے خفا یہ رشتہ داران یزید 
 جوں ہی چھیڑا درمیان گفتگو ذکر حسین(ع)

کم نسب اور کم حسب یہ ذکر کر سکتا نہیں 
بس کریں گے صاحبان نیک خو ذکر حسین(ع)

پالیا رومال زہرا تو یہی حر نے کہا
کرچکا ہر رخ سے مجھ کو سرخرو ذکر حسین(ع)

سایہ افگن آپ پر ہوگی دعائے فاطمہ
کیجئے اے صاحبان خوش گلو ذکر حسین(ع)

کربلا سے آج بھی آتی ہے یہ نوری صدا
انبیائے ما سلف کی آبرو ذکر حسین(ع)

ذکر حسین علیہ السلام؛محمد ابراہیم نوری
ذکر حسین علیہ السلام؛محمد ابراہیم نوری

تبصرہ ارسال

You are replying to: .