تیتر سه زیرسرویس
-
-
شہید قاسم سليماني :
دشمنانِ دین کی نیندیں اُڑانے کے لئے/خامنہ ای ہو تو اک قاسم سلیمانی بھی ہو
حوزہ؍تب کہیں عرفانؔ ملتا ہے لقب زندہ شہید-دولتِ ایمان بھی ہو مرد میدانی بھی ہو۔
-
حکمت بھری باتیں:
دل کے خریدار
حوزہ/ اسلام چونکہ ایک مکمل ضابطۂ حیات کا نام ہے،اپنی فکری اور نظریاتی درستی کے ساتھ ساتھ تمدنی زندگی کے لئے بھی ایک واضح عملی منصوبہ بھی دنیا کے سامنے پیش کرتا ہے،اسلام محض عقیدہ ہی نہیں،بلکہ ایک تہذیب ایک تحریک اور تمدن بھی ہے،گفتگو یا تحریر سے بعض اوقات فخر و مباہات اور شہرت مقصود ہوتی ہے،اسلام اس مصنوعی گفتگو کی مخالفت کرتا ہے۔
-
نعت:یہ واردات سحر کے قریب پیش آئی/چُرا کے لے گئے سارے گلاب بُوئے رسولؐ
حوزہ؍بزم استعارہ (قم المقدسہ) کی ہفتہ وار شعری و تنقیدی نشست میں پیش کی گئی تازہ نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم:میں نعت لکھ کے پہنچتا ہوں روبروئے رسولؐ،سو حرف حرف سناتا ہے گفتگوئے رسولؐ،یہ واردات سحر کے قریب پیش آئی،چُرا کے لے گئے سارے گلاب بُوئے رسولؐ۔
-
-
بزم استعارہ (قم المقدسہ) کی طرف سے معروف اور معتبر شاعر جناب ڈاکٹر عباس رضا نیّر جلالپوری کے اعزاز میں نشست
حوزہ/ قم المقدسہ ایران میں ڈاکٹر عباس رضا نیر جلالپوری صاحب کے اعزاز میں بزم استعارہ قم المقدس کی جانب سے ایک علمی اور ادبی نشست کا اہتمام کیا گیا۔
-
سفارت خانۂ پاکستان، تہران میں علامہ اقبال کی یاد میں منعقد مشاعرہ/عباس ثاقبؔ نے اپنا کلام پیش کیا
حوزہ/بزم استعارہ کے روح رواں شاعر شعلہ بیاں اور بہترین فکر و خیال کے مالک جناب عباس ثاقب نے سفارت خانۂ پاکستان، تہران میں علامہ اقبال کی یاد میں منعقد مشاعرے میں شرکت کرتے ہوئے علامہ اقبال کے حوالے سے کلام پیش کیا۔
-
-
میر انیس نمبر "عہد رفتہ و مستقبل میں شاہکار حقیقت"
حوزہ/ انیس کے مراثی اگر ایک طرف غم و الم ، رنج و محن ، کرب و اندوہ کے غماز ہیں تو دوسری طرف نظم و تغزل سلام و منقبت کے حسن کے آئینہ دار بھی ، جس میں تاریخی حقائق کے ساتھ روایت و درایت کی روشنی میں واقعات کربلا کی المیہ تصویر کشی اس طرح سے کی گئی ہے جیسے آنکھوں دیکھا حال ہو ۔
-
جامعۃ الامام امیر المؤمنین(ع) نجفی ہاؤس کی جانب سے منعقد طرحی محفل میں شعراء کرام نے نذرانۂ عقیدت پیش کیا
حوزہ/طلاب جامعۃ الامام امیرالمؤمنین نجفی ہاؤس مقیم ایران کی جانب سے ہر سال کی طرح امسال بھی ولادت سرکار دو عالم حضرت محمد مصطفیٰ(ص) اور امام جعفر صادق(ع) کی مناسبت سے ایک عظیم الشان جشن کا انعقاد عمل میں آیا جس میں ہند و پاک کے شعراء کرام نے جشن صادقین میں حصہ لیتے ہوئے منظوم نذرانۂ عقیدت پیش کیا۔