حکمت ہے جس کی سیّدِ ابرار ؐ کی طرح
تیور ہیں جس کے حیدر کرار ع کی طرح
صیہونیوں کے سامنے ہے وقت کا علی
کھائیں گے منہ کی مرحبِ خونخوار کی طرح
بدلے ہمارے دور کے شمر و یزید سے
چُن چُن کے لے رہا ہے وہ مختار کی طرح
مرحب کے تُخمِ نجس پناہ ڈھونڈتے پھریں
یہ کون لڑ رہا ہے علمدار کی طرح
شیطانِ اکبراں ہوں کہ شیطانِ اصغراں
کرتے ہمیشہ سازشیں مکار کی طرح
پسرِ حسین کہتے ہیں بس رو بروئے ظلم
قائم رہو حسین کے انکار کی طرح
کہتے ہیں خامنہ ای یزیدانِ عصر سے
ڈالی ہے کیسی جراتِ اظہار کی طرح ؟
از قلم: جناب سید اظہار بخاری اسلام آباد









آپ کا تبصرہ