جمعرات 5 جون 2025 - 14:58
اشعار/ مؤمن کو نہ مؤمن سے لڑاؤ مرے بھائی

حوزہ/مؤمن کو نہ مؤمن سے لڑاؤ مرے بھائی؛ حق بات کہو، دل نہ دکھاؤ مرے بھائی

شاعر: جناب مولانا نجیب الحسن زیدی

حوزہ نیوز ایجنسی|

مؤمن کو نہ مؤمن سے لڑاؤ مرے بھائی

حق بات کہو، دل نہ دکھاؤ مرے بھائی

کیوں اپنا گلا پھاڑ کہ ہوتے ہو پریشاں

مجلس میں نہ یوں شور مچاؤ مرے بھائی

تشریح کرو علم کے ابواب یہاں سے

پردوں کو جہالت کے ہٹاؤ مرے بھائی

لڑنے کا اگر شوق ہے میدان میں اترو

منبر کو اکھاڑا نہ بناؤ مرے بھائی

یہ وعظ ہے، دعوت ہے، تماشہ نہیں کوئی

یاں کھیل نہ بندر کا دکھاؤ مرے بھائی

یہ رعب، یہ نخوت یہ انا اور یہ تکبر

منبر پہ یہ سب لے کے نہ آؤ مرے بھائی

وعدہ کوئی آئے تو صداقت سے کرو ہاں

نخروں سے نہ دام اپنے بڑھاؤ مرے بھائی

میثم کیطرح بات کرو سولی پہ چڑھ کر

ملت کو نہ سولی پہ چڑھاؤ مرے بھائی

یہ علم کی مسند ہے کرو علم کی باتیں

منبر سے جہالت نہ سکھاؤ مرے بھائی

یہ نفسِ پیمبر کے فضائل کی جگہ ہے

تم اپنے فضائل نہ سناؤ مرے بھائی

کردار میں گر وزن ہے تو چھوڑو نمائش

بھوکال نہ کاروں کا دکھاؤ مرے بھائی

قرآن سے ماخوذ عقائد ہیں ہمارے

رسموں کو عقیدہ نہ بناؤ مرے بھائی

محفوظ کرو دین کو نئے دین کے مقابل

بدعت کو نہ پروان چڑھاؤ مرے بھائی

کچھ ذیل میں مفہوم بھی آیت کا بیاں ہو

عنوان جو آیت سے سجاؤ مرے بھائی

سنجیدگی مطلوب ہے یہ فرش عزاء ہے

اس بزم کی کھِلّی نہ اڑاؤ مرے بھائی

یہ علم کا در ہے یہاں آنے دو سبھی کو

غیروں کو نہ اس در سے بھگاؤ مرے بھائی

منبر سے نجیب آگہی پھیلاؤ جہاں میں

جو حق ہے وہ دنیا کو بتاؤ مرے بھائی

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha