اتوار 8 جون 2025 - 20:22
حضرت ادیب عصر طاب ثراہ کی علمی و شعری خدمات کا اعتراف، ’’کلیات شعوؔر ‘‘کی رسم رونمائی

حوزہ/ مترجم الغدیر ، محقق بصیر ، شاعر قادر و توانا ادیب عصر علامہ سید علی اختر رضوی شعور گوپال پوری طاب ثراہ کی علمی و ادبی خدمات کے اعتراف میں ان کی تئیسویں برسی کے موقع پر ایک باوقار تقریب شہر علم وادب ’’لکھنؤ‘‘ میں شبیہ روضۂ مولاعلی علیہ السلام سرفراز گنج میں منعقد ہوئی، جس میں اُن کے مجموعۂ اشعار "کلیاتِ شعور" کی شاندار رسمِ رونمائی انجام پائی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ مترجم الغدیر ، محقق بصیر ، شاعر قادر و توانا ادیب عصر علامہ سید علی اختر رضوی شعور گوپال پوری طاب ثراہ کی علمی و ادبی خدمات کے اعتراف میں ان کی تئیسویں برسی کے موقع پر ایک باوقار تقریب شہر علم وادب ’’لکھنؤ‘‘ میں شبیہ روضۂ مولاعلی علیہ السلام سرفراز گنج میں منعقد ہوئی، جس میں اُن کے مجموعۂ اشعار "کلیاتِ شعور" کی شاندار رسمِ رونمائی انجام پائی۔

حضرت ادیب عصر طاب ثراہ کی علمی و شعری خدمات کا اعتراف، ’’کلیات شعوؔر ‘‘کی رسم رونمائی

یہ تقریب علمی و ادبی شخصیات سے بھرپور تھی، ماحول میں روحانیت اور ادبیت کی آمیزش تھی۔ تقریب کا آغاز کلامِ الٰہی کی تلاوت سے قاری عباس صاحب کی دلنشین آواز میں ہوا جس نے قلوب کو منور کر دیا۔ اس کے بعد جناب کیفؔغازی پوری نے ادبی شعور کے حامل کلام کے ذریعہ تعزیتی نظم پیش کر کے حاضرین کو ایک خاص سماں میں محو کر دیا۔ اس کےبعدجناب قرطاسؔ کربلائی نے مخصوص لب و لہجہ میں سلام پیش کیا جس نے محفل کو کربلا کی یاد سے معطر کر دیا۔

حضرت ادیب عصر طاب ثراہ کی علمی و شعری خدمات کا اعتراف، ’’کلیات شعوؔر ‘‘کی رسم رونمائی

شعری سلسلہ کے بعد مولانا سید حیدر عباس رضوی صاحب نے اپنے اختصاری لیکن جامع خطاب میں علم و علما کی اہمیت کو اجاگر کیا اور خاص طور پر ادیب عصر مرحوم کی علمی، ادبی اور شعری خدمات پر بصیرت افروز روشنی ڈالی۔ اُن کی گفتگو میں ماضی کی علمی روایات اور آج کے دور میں اُن کی معنویت کا حسین امتزاج جھلکتا تھا۔

اس کے بعد تقریب کا اہم ترین مرحلہ آیا جب علمائے کرام کی موجودگی میں "کلیاتِ شعور" کی رسمِ رونمائی عمل میں آئی۔ کتاب کی رونمائی کرنے والوں میں دینی و ادبی حلقوں کی ممتاز شخصیات شامل تھیں: مولانا سید شمشاد احمد گوپالپوری،مولانا سید غلام السیدین حاشرؔ باقری جوراسی، مولاناظہیر احمد افتخاری،مولانا میثم زیدی، مولانا ثقلین عابدی، مولانا مصطفیٰ علی خاں شمیل ،مولانا شیخ فیروز عباس،مولانا سید محمد علی زیدی،مولانا معصوم رضا،مولانا سید جاوید عباس مصطفوی۔

حضرت ادیب عصر طاب ثراہ کی علمی و شعری خدمات کا اعتراف، ’’کلیات شعوؔر ‘‘کی رسم رونمائی

کتاب کی رونمائی کے بعد دہلی سے تشریف لائے خطیب اہل بیتؑ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید شمشاد احمد گوپال پوری نے مجلس عزا سے خطاب کیا اور قلم اور ارباب قلم کی اہمیت و عظمت پر روشنی ڈالی ۔

اس موقع پر کتاب کے مرتب مولانا سید شاہد جمال رضوی گوپال پوری کی موجودگی نے تقریب کو ایک خاص معنویت عطا کی۔ انہوں نے نہ صرف اس قیمتی مجموعے کو ترتیب دے کر ادیبِ عصرمرحوم کی یاد کو تازہ کیا بلکہ گوپال پور کی علمی و ادبی تاریخ میں ایک اہم باب کا اضافہ بھی کیا۔

تقریب میں دیگر علماء کرام اور اہلِ دانش کی بھی ایک کثیر تعداد موجود تھی جو علامہ شعور کی علمی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لئے اس تقریب میں حاضر تھے ۔ تقریب کی نظامت جناب علی عباس زیدی نے نہایت سلیقے، شائستگی اور متانت کے ساتھ انجام دی، جس سے پورے پروگرام کا ربط قائم رہا اور محفل کی فضا سنجیدگی اور ادب سے معمور رہی۔

حضرت ادیب عصر طاب ثراہ کی علمی و شعری خدمات کا اعتراف، ’’کلیات شعوؔر ‘‘کی رسم رونمائی

یہ تقریب نہ صرف ایک علمی و ادبی ورثے کا اعتراف تھی بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک پیغام بھی کہ علم و ادب کی خدمت کبھی رائیگاں نہیں جاتی۔ "کلیاتِ شعور" کی اشاعت جہاں ایک علمی کارنامہ ہے، وہیں ایک فکری امانت بھی ہے جس سے آنے والے وقتوں میں تشنگانِ علم و ادب فیضیاب ہوں گے ۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha