۱۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 30, 2024
آیت الله سید محمد تقی مدرسی

حوزہ/ممتاز عراقی عالم دین آیۃ اللہ سید محمد تقی مدرسی نے اپنے ایک بیان میں افغان عوام سے ہمدلی اور ہمدردی کا مظاہرہ و کمیوں کو دور کرنے اور اپنے ہم وطنوں کی مدد کے لئے مل کر کام کرنے کی دعوت دی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،عراقی ممتاز عالم دین آیۃ اللہ سید محمد تقی مدرسی نے اپنے ایک بیان میں افغان عوام سے ہمدلی اور ہمدردی کا مظاہرہ و کمیوں کو دور کرنے اور اپنے ہم وطنوں کی مدد کے لئے مل کر کام کرنے کی دعوت دی ہے۔

اس بیان کا تفصیلی متن مندرجہ ذیل ہے:

بسم الله الرحمن الرحیم
(إِنَّ الَّذِینَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا تَتَنَزَّلُ عَلَیْهِمُ الْمَلَائِکَةُ أَلَّا تَخَافُوا وَلَا تَحْزَنُوا وَأَبْشِرُوا بِالْجَنَّةِ الَّتِی کُنْتُمْ تُوعَدُونَ)
صدق الله العلی العظیم

خدا کا سلام ہو افغانستان کی معزز اور صابر قوم پر!
افغانستان کی غیور قوم،آج آپ سے خدا امتحان لے رہا ہے اور خداوند قادر کی توفیق سے اور دعا،توکل،صبر اور تحمل کے ساتھ ان شاء اللہ آپ اس مشکل مرحلے سے گزر جائیں گے۔
 
بہتر ہے کہ حضرت ولی اللہ الاعظم عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی پناہ،علمائے کرام کی قیادت میں اور ایک دوسرے کے ساتھ ہمدلی،ہمدردی اور تعاون کے ساتھ کمیوں اور کوتاہیوں کو دور کرنے اور آپ کے ہم وطنوں کی مدد کرنے کی پوری کوشش کریں۔

آپ پہلے مرحلے میں نئے مہاجرین کی مدد کریں جو آج اپنے ملک سے ہجرت کر رہے ہیں۔آپ بھی ان مہاجروں کی طرح ہجرت کے تلخ حالات سے گزر چکے ہیں اور ان تلخیوں کا تجربہ کیا ہے؛یاد رکھیں کہ آپ کو خندہ پیشانی کے ساتھ تارکین وطن کو پناہ دینا چاہئے تاکہ ان کے دکھ اور تکلیف میں کچھ کمی ہو۔

 افغانستان میں ہر شخص کو اپنی استطاعت کے مطابق اپنے ہم وطنوں کی مدد کرنی چاہئے اور خاص طور پر اپنے عزیز و اقارب کو نہ بھولے۔

علماء کرام،معزز خطباء اور دانشور حضرات سب مل کر مدد کریں تاکہ خدا کی مدد اور توفیق سے ان حالات سے گزر جائیں۔

والسلام علیکم ورحمة الله

کربلائے معلی
۲۹ ربیع الاول ۱۴۴۳
سیدمحمد تقی مدرسی

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .