۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
علماء کونسل کچورا کے زیر اہتمام قم المقدسہ میں تجلیل و تکریم علماء و شہداء کانفرنس کا انعقاد

حوزہ/ علماء کونسل کچورا قم المقدسہ کی جانب سے تجلیل و تکریم علماء و شھداء کانفرنس حسینیہ بلتستانیہ میں منعقد ہوئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،علماء کونسل کچورا قم المقدسہ کی جانب سے تجلیل و تکریم علماء و شھداء کانفرنس حسینیہ بلتستانیہ میں منعقد ہوئی۔

شھدائے مقاومت بالخصوص سردار دلہا شہید الحاج قاسم سلیمانی، ابو مہدی مہندس، امام جمعہ و سرپرست محکمہ شرعیہ سکردو بلتستان علامہ شیخ صادق نجفی اور نائب امام جمعہ کچورا سکردو علامہ شیخ حسین اعجاز نجفی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے قم المقدسہ میں ایک عظیم الشان کانفرنس بعنوان(تجلیل و تکریم علماء و شھداء کانفرنس)علماء کونسل کچورا قم المقدسہ کے زیر اہتمام منعقد ہوئی جس میں بڑی تعداد میں علماء اور طلباء نے شرکت کی۔

تصویری جھلکیاں: علماء کونسل کچورا کے زیر اہتمام قم المقدسہ میں تجلیل و تکریم علماء و شہداء کانفرنس کا انعقاد

تفصیلات کے مطابق، پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اور بلتستان سےتعلق رکھنے والے شاعر برادر کاچو یوسف مقپون نے سردار دلہا شہید قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کو بہترین اشعار اور انداز میں خراج تحسین پیش کیا اور معروف منقبت خواں برادر بشارت امامی نے بارگاہِ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا میں سلام عقیدت کا نذرانہ پیش کیا۔

اس کانفرنس کی نظامت کے فرائض علماء کونسل کچورا کے سابقہ صدر اور مجمع طلاب سکردو کے نظارت کے رکن حجة السلام شیخ محمد لطیف مطہری کچوروی نے انجام دیا۔

موسسہ اشراق و عرفان کے شعبہ فقہ تربیتی کے مسئول ڈاکٹر احمد شہامت بے شہید قاسم سلیمانی اور ابو مہدی مہندس کی زندگانی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شہدائے مدافعین حرم بالاخص شہید سردار دلہا قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس نے اپنے خون سے مکتب تشیع کی حفاظت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حاج قاسم سلیمانی ولی فقیہ کے حکم کے تابع تھے اور وہ عصر حاضر کے مالک اشتر تھے۔ان کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سردار دلہا ایک مخلص،شجاع اور نڈر سپہ سالار تھے۔وہ ولایت پذیر،پرہیزگار،مدبر، محنتی جرنیل تھے۔

ڈاکٹر احمد شہامت نے کہا کہ وہ میدان جنگ میں بہترین مبارز اور میدان سیاست میں بہترین سیاست دان اور شفاعت میدان میں بہترین سفارت کار اور گفتگو کرنے میں بہترین سخنور تھے۔

انہوں نے کہا شہید سردار نے اپنے گھر کو عزا خانہ اور حسینیہ حضرت زھرا سلام اللہ علیہا میں تبدیل کیا تھا۔ان کو اس عظیم شخصیت سے بے پناہ محبت تھی وہ کبھی بھی ایام فاطمیہ میں مجالس عزا حضرت فاطمہ زهرا سلام اللہ علیہا کو ترک نہیں کرتے تھے۔اہلبیت علیہم السلام کا سچا عاشق تھا۔وہ مسیح مقاومت تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ عصر حاضر کے شقی ترین افراد کے حکم پر اس عظیم سردار اسلام اور ان کے باوفا ساتھیوں کو شہید کیا گیا۔

پروگرام کے دوسرے خطیب استاد حوزہ جناب حجة السلام و المسلمين شيخ یوسف عابدی نے دو بزرگ علماء کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے علامہ شیخ صادق نجفی اور علامہ شیخ حسین اعجاز کے خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان دو بزرگ علماء نے اپنی پوری زندگی مذھب حقہ کی تبلیغ و ترویج میں گزار دیے۔علامہ شیخ صادق نجفی کے بارے میں کہا کہ علامہ شیخ غلام محمد نے ان کی قابلیت اور استعداد کو دیکھتے ہوئے انہیں اپنا معاون اور نائب بنایا تھا۔

استاد حوزہ شیخ یوسف عابدی نے کہا کہ علامہ شیخ صادق نجفی نے چالیس سال تک محکمہ شرعیہ سکردو میں قضاوت کے فرائض کو انجام دیتے ہوئے مومنین کی خدمت کی ہے۔ان کا کہنا تھا علامہ شیخ صادق نجفی بہترین سخنور، شاعر، قاضی اور اخلاق کے پیکر تھے۔ساری زندگی مومنین کے درمیان اختلافات کو ختم کرتے رہے۔انہوں نے کہا ہمیں بھی ان شخصیات کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دین اسلام اور مکتب ناب کی خدمت کرنے کی کوشش کرناچاہیے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ یوسف عابدی نے آخر میں مصائب حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا سے پروگرام کو اختتام تک پہنچایا۔آخر میں علماء کونسل کچورا کے سابقہ صدر حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ محمد لطیف مطہری نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .