حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،بھیک پور،سیوان،بہار میں ایام فاطمیہ سے قبل محبان ام الائمہ کے عنوان سے آج ۳جنوری ۲۰۲۲عیسوی کو ایک مجلس عزاکا نعقاد کیا گیا، جو اس عنوان کا اس سال یہ ساتواں دور ہے،ایام فاطمیہ کے پروگرام میں بڑھ چڑھ کرحصہ لینے والے مرحوم منظوردوعالم رضوی کے ایصال ثواب کے لئے مجلس رکھی گئی۔
رپورٹ کے مطابق منظوردوعالم صوبہ بہارکے عظیم اوربزرگ سوزخوان تھے ،آپکی خوبی تھی کہ جہاں بھی مجالس عزا،دینی اجتماعی پروگرام منعقدہواکرتاتھا تو زندگی کے آخری حصہ تک اسمیں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے اور شرکت کیاکرتے تھے،مرحوم نے سرزمین بھیک پور میں بہت کچھ اساسہ چھوڑا کہ انکے گھر اورخاندان والے ضرور اسے آگے بڑھانے کی کوشش کرینگے۔۔۔ راہ انسانیت کا یہ ہمیشہ پیغام رہتاہے کہ ہر بچے کی ذمہ داری ہے والدین کے آثارکی حفاظت کرے اور انکے نیک نامی کا سبب بنے،، کتب تاریخ میں موجود ہے جس طرح والدین اپنے بچوں کو زندگی میں حفاظت کیاکرتے ہیں اسی طرح دنیا سے جانے کے بعدبھی،مرحوم کے آثار میں دیگر چیزوں کے علاوہ انکے باقیات الصالحات کے لئے انکے بچے اوربچیاں ہیں جوذاکر،شاعر،سوزخوان،عالم، مترجم،مولف اور دینی سماجی معاشرے میں بہت زیادہ فعال پائے جاتے ہیں،آیئے ہم سبھی ایسے پاکیزہ ارواح کے لئے ایک سورہ فاتحہ کا اہتمام کریں۔۔
پروگرام میں سب سے پہلے تلاوت کلام مجید پھرسوزخوانی کا اہتمام کیا گیا جسے سید غلام نجف اورانکے ہمنوا نے بنحو احسن انجام دئے،اس پروگرام میں پیش خوانی کے علاوہ مشہورومعروف خطیب مولاناجعفررضا جوہری صاحب قبلہ نے ذاکری کے فرایض کوانجام دیئے ،جنہوں نےمجلس کو کامیاب بنانے میں بھرپور حق اداکیا،، اس پروگرام میں نظامت کے فرایض جناب سیدانتظاررضوی بھیک پوری نے انجام دیئے،،، اورانکےبلند اشعار سے سامعین کے قلوب روشن اورمنورہوئے۔۔۔۔!
اس پروگرام کے خطیب محترم نے والدین کی اہمیت پر بھر پور روشنی ڈالی،،آپ نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا جو سنہرا موقع ہے اسے ہاتھ سے جانے نہ دینا اور جتنا ممکن ہو والدین کی خدمت کرو کیونکہ ایسا کرنے سے خدا ،اہل بیتؑ،ائمہ معصومینؑ،مراجع عظام اورنیک ومخلص لوگ کی دعائیں شامل حال رہتی ہیں پھر تورحمت کا دراوازہ کھلنے لگتاہے،آخر میں مصایب پڑھکر مجلس عزاکو تمام کیا۔۔۔۔۔
عنوان مذکورہ پر روشنی ڈالتے ہوئے حجت الاسلام والمسلمین مولاناسید شمع محمدرضوی نے حوزہ نیوزسے یہ بیان کیاکہ! یوں توسبھی اپنے والدین کے سلسلے سے کارخیر انجام دیاکرتے ہیں،لیکن پہلی وجہ یہ کہ ایام فاطمیہ سے قبل اس وجہ سے یہ پروگرام والد محترم کے ایصال ثواب کے لئے رکھاگیاچونکہ والد محترم اس ایام فاطمیہ میں بڑھ چڑھ کر بہت ہی زیادہ حصہ لیاکرتے تھے[روحش شاد]۔۔۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ معاشرے میں یہ کلچربھی رائیج ہوجائے کہ جوبھی بی بی دوعالم کے غم میں پروگرام کاموسس،مجلس وماتم میں پوری سعی وتلاش کرے اسے بھی یادرکھناسبھی کی فریضہ اورذمہ داری ہے،