۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
علامہ امین شہیدی

سربراہ امت واحدہ پاکستان نے"صورتِ سلیمانی" کو شہید جنرل قاسم سلیمانی کےحوالہ سے مفیداور قلوب پر اثرانداز ہونے والی کتاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ مترجم نے اس کتاب کے ذریعہ پاکستانی قوم کو قاسم سلیمانی سے قریب کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام آباد/ امتِ واحدہ پاکستان کےسربراہ علامہ محمدامین شہیدی نےخانہ فرہنگ سفارت اسلامی جمہوریہ ایران اسلام آبادکی جانب سےکتاب"صورتِ سلیمانی"کی تقریب رونمائی میں شرکت اور خطاب کیا۔

انہوں نے"صورتِ سلیمانی" کو شہیدجنرل قاسم سلیمانی کے حوالہ سے مفید اور قلوب پر اثرانداز ہونے والی کتاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ مترجم نے اس کتاب کے ذریعہ پاکستانی قوم کو قاسم سلیمانی سے قریب کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

علامہ امین شہیدی نےشہید جنرل قاسم سلیمانی کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید محض ایرانی جنرل نہیں تھے۔ہمارا ملک اسلامی جمہوریہ ہے اور اس ملک کےتصورکےخالق علامہ اقبال ہیں۔اگرہم اقبال کی نگاہ سےمردِمومن اوراسلام کی آفاقی تعلیمات کاجائزہ لیں تواس نتیجہ پرپہنچتےہیں کہ اگرچہ پاکستانی ہونےکی حیثیت سےہماری شناخت کاایک پہلوجغرافیائی ہےلیکن یہ ہماری مکمل شناخت نہیں ہے؛ہماری اصل اورمکمل شناخت ہمارانظریہ ہےجس کا تعلق اللہ،قرآن اورانبیاءعلیہم السلام سےہے۔

اگرہمارانظریہ آفاقی ہے تو پھر زمینی و جغرافیائی سرحدیں اسے محدود نہیں کر سکتیں۔جب اس نقطہ نظر سے ہم اپنی تاریخ کامشاہدہ کرتےہیں تواس نتیجہ پرپہنچتےہیں کہ بہت کم ایسےلوگ ہیں جوانسانی معاشرہ کےقلب پراثراندازہوئے۔شہیدقاسم سلیمانی کومحض ایک فوجی جنرل کی نظرسےدیکھناان کی غیرمعمولی شخصیت کےساتھ زیادتی ہے۔وہ فرزندِاسلام تھےاورموجودہ امتِ اسلامی کےسب سےبڑےمحافظ بھی!

ہم نےعملی طورپردیکھاکہ قاسم سلیمانی کاقیام جس سرزمین پربھی رہا،وہ اسی سرزمین کےباشندےتھے۔ایران میں ایرانی،عراق میں عراقی،لبنان میں لبنانی،فلسطین میں فلسطینی اورشام میں شامی عوام اور جوانوں کےساتھ شامی بن کرقیام کیا۔ان کی شناخت غیر محدودتھی۔ان کی فکرنےاسلام کی آفاقی تعلیمات اور نظریہ کوپیش کیا۔ عرب ممالک، پاکستان اور یورپ میں جہاں جہاں خداپرستی، استعمار ستیزی، طاغوت سے جنگ، بیداری اور مبارزہ ہے،وہاں وہاں اس عظیم شہیدکی جدوجہد کے آثار موجودہیں اوروہاں کے لوگوں کے قلوب میں ان کے لئے عشق و محبت کا سمندر موجزن ہے۔

رہبرانقلاب اسلامی سیدعلی خامنہ ای نے شہید جنرل قاسم سلیمانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر شہید کاجنازہ لبنان،شام اور پاکستان لےکر جاتے تووہاں کی عوام بےتابانہ اس جلوس میں شرکت کرتی۔اس کی وجہ کیاہے؟وجہ یہ ہےکہ جب انسان کی روح پاکیزہ ہو تو وہ ہمیشہ فطرت کی آواز پر لبیک کہکر سچائی کو قبول کرتا ہے اور سچائی،بیداری اورشجاعت کےسامنےسرِتسلیم خم کرتاہے۔آج دنیاکےجس کونےمیں بھی بیدار ضمیر اور پاکیزہ روح کےطحامل لوگ ہیں،خواہ وہ مسلم ہوں یاغیرمسلم،اگران کےاندرظلم سےنفرت اوربیداری کاجذبہ موجودہےتوان کاہیروایک ہی شخص ہوسکتاہےاوروہ شہیدجنرل قاسم سلیمانی ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .