حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیۃ اللہ العظمی نوری ہمدانی نے مؤسسۂ تنظیم و نشرِ آثار امام خمینی (رح) کے سربراہ حجۃ الاسلام کمساری سے ملاقات میں امام خمینی (رح) کی شخصیت کے نمایاں پہلوؤں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے غیبتِ کبری کے آغاز سے اب تک امام خمینی (رح) جیسی جامع شخصیت کو نہیں دیکھا ہے۔امام خمینی (رح) شہنشاہی ظلم و ستم اور استعماری سازشوں کے باوجود انقلاب لانے اور اسلام ناب محمدی (ص) کو زندہ کرنے میں کامیاب ہوئے۔
آیۃ اللہ نوری ہمدانی نے دورِ حاضر میں امام خمینی (رح) کی شخصیت کا تعارف ضروری سمجھا اور مزید کہا کہ جب دشمن، اسلام کی ثقافت اور قرآنی تعلیمات سے اسلامی معاشروں کو دور کرنے کی کوششوں میں مصروف عمل تھے، تو امام راحل (رح) نے خدا پر توکل کرتے ہوئے اور اہل بیت علیہم السلام کی ثقافت کی بنیاد پر مسلمانوں کو خواب غفلت سے بیدار کیا اور آج ہم اسلامی ممالک میں اسلام کی سربلندی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے امام خمینی (رح) کی جامع شخصیت کو اسلامی جمہوریہ ایران کے مقدس نظام کی بنیاد میں اہم قرار دیا اور کہا کہ امام (رح) کا دنیا کے سامنے تعارف؛ اسلام کے خلاصے کا مترادف ہوگا، لہذا امام (رح) کی شخصیت کو جاننے کے لئے ان کی تصانیف خاص طور پر امام کی صحیفۂ نور کا مطالعہ کرنا بہت ضروری ہے اور امام (رح) کے اصول، فقہ، فلسفہ، تفسیر، تصوف اور تہجد میں نظریات اور وقت شناسی اور سیاسی حالات سے آگاہی کو مفکرین خصوصاً نوجوان نسل کے لئے بیان کریں۔
حضرت آیۃ اللہ نوری ہمدانی نے کہا کہ امام خمینی (رح) کے افکار و نظریات کو دینی مدارس میں پڑھایا جائے تاکہ ان کے فقہی، سیاسی اور فلسفی افکار حوزہ ہائے علمیہ میں زندہ رہ سکیں۔
حوزہ علمیہ قم کے بزرگ مجتہد نے ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے ذریعے امام خمینی (رح) کے افکار و نظریات کی کوریج پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ذرائع ابلاغ کو اسلامی جمہوریہ ایران کے مقدس نظام کی حفاظت اور انقلاب اسلامی کی ثقافت کو فروغ دینے کے لئے، امام خمینی (رح) کے افکار و نظریات اور اسلامی انقلاب سے پہلے اور بعد میں ایرانی مسلم قوم کی رہنمائی، ہدایت اور دفاعِ مقدس میں امام کے عظیم کارناموں کو لوگوں تک پہنچانا چاہئے۔
ملاقات کے آغاز میں حجۃ الاسلام کمساری نے آیۃ اللہ العظمی نوری ہمدانی کی خدمت میں امام خمینی (رح) کا انسائیکلوپیڈیا پیش کیا اور مؤسسۂ تنظیم و نشر آثار امام خمینی کی تحقیقی اور تعلیمی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلی رپورٹ بھی پیش کی۔