حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر اپنے گھروں سے پیدل نکل کر مرکزی جلوسوں میں شرکت کرنا، حسینیت زندہ باد اور یزیدیت مردہ باد کے نعرے لگانا جرم بن گیا۔
تفصیلات کے مطابق،انتظامیہ نے پیدل جلوسوں میں شریک ہونے والے مومنین پر 14 مقدمات درج کر لئے۔ تفصیلات کے مطابق ملتان پولیس کی جانب سے تھانہ بستی میں امام بارگاہ قصر ابوطالب سے نکلنے والی اربعین واک کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، تھانہ الپہ میں ساہی چاون سے نکلنے والے اربعین واک کے شرکا کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
اسی طرح تھانہ نیو ملتان میں امام بارگاہ حسینیہ حسن آباد سے نکلنے والی اربعین واک کے شرکا کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، تھانہ صدر میں سورج میانی سے نکلنے والی واک کے شرکا پر مقدمہ درج کیا گیا، تھانہ گلگشت میں امام بارگاہ شہزادہ علی اکبر، امام بارگاہ علو شاہ والی، اور حیدریہ مسجد سے نکلنے واک کے شرکا کے خلاف چار مقدمات درج کیے گئے۔
مزید تھانہ بہائوالدین زکریا میں امام بارگاہ غازی آباد سے نکلنے والی واک کے شرکا کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ تھانہ شاہ شمس میں نیو سنٹرل جیل سے نکلنے والی واک کے شرکا کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، تھانہ دہلی گیٹ میں امام بارگاہ جوادیہ سے نکلنے والی واک کے شرکا کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، تھانہ جلال پور میں اربعین واک نکالنے پر دو مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
ملتان میں جن اہم شخصیات پر مقدمات درج کئے گئے ہیں ان میں مجلس وحدت مسلمین ضلع ملتان کے صدر علامہ وسیم عباس معصومی، متولی امام بارگاہ ابوالفضل العباس علمدار سید اسد عباس بخاری، متولی امام بارگاہ حسینیہ حسن آباد سید اقبال مہدی زیدی ایڈووکیٹ، متولی امام بارگاہ شہزادہ علی اکبر ملک مرید عباس پہلوان، مولانا اعجاز بہشتی، مرزا وجاہت علی، جواد جعفری، کمیل زیدی، ناصر کربلائی، حسنین بخاری سمیت دیگر شامل ہیں۔
ایم ڈبلیو ایم ملتان کے صدر علامہ وسیم معصومی کا کہنا تھا کہ ان مقدمات سے ہم ڈرنے والے نہیں ہیں، عزاداری سید الشہدا کی خاطر ہر قربانی کے لئے تیار ہیں، حکومت کا مکروہ چہرہ سامنے آگیا، حکومت کی جانب سے قائم بے بنیاد مقدمات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔